سوئس حکام کو خط کے نئے مسودے میں بھی صدر کے استثنیٰ کا ذکر ‘ زرداری ‘ پرویز اشرف اور نائیک میں طویل مشاورت
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت بلاول ہاﺅس میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک اور ماہر قانون وسیم سجاد نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سوئس حکام کو خط لکھنے کے بارے میں امور پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس کے بعد صدر اور وزیراعظم نے ون آن ون ملاقات کی۔ صدر نے وزیراعظم کو اپنے دورہ نیویارک کے بارے میں آگاہ کیا، جہاں انہوں نے جنرل اسمبلی کے 67ویں اجلاس میں توہین آمیز فلم کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے وزیراعظم کو جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماﺅں کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے بارے میں بھی بتایا۔ وزیراعظم نے صدر کو بلوچستان کی صورتحال، توانائی، امن و امان اور ملک کی موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ دریں اثناءصدر زرداری نے پیپلزپارٹی سندھ کی کور کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ اجلاس میں سیاسی صورتحال پر غور کیا جائے گا، بلدیاتی نظام اور قوم پرستوں کے احتجاج پر بھی غور ہوگا۔
اسلام آباد (ابرار سعید/ نیشن رپورٹ) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پیپلزپارٹی کے قانونی مشیروں نے سوئس حکام کیلئے خط کا پھر ایسا مسودہ تیار کیا ہے جو سپریم کورٹ کے احکامات سے مکمل طور پر میل نہیں کھاتا۔ ”دی نیشن“ کو ذرائع نے بتایا ہے کہ نئے ڈرافٹ میں بھی صدر کو استثنیٰ کا ذکر موجود ہے۔ پیپلزپارٹی کے ایک سینئر رہنما نے بتایا ہے کہ اس حوالے سے پارٹی میں کوئی دورائے موجود نہیں کہ ”بے نظیر بھٹو کی قبر کا ٹرائل نہیں ہونے دیا جائے گا اور جب تک ہماری حکومت موجود ہے اس وقت تک تو بالکل بھی نہیں ہونے دیا جائے گا“۔ ذرائع کے مطابق نیا مسودہ جو کل سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا اس سے بھی سوئٹزر لینڈ میں صدر زرداری کے خلاف کوئی مقدمہ کھولنے میں مدد نہیں ملے گی۔ دریں اثناءبعض ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نااہلی سے بچنے کیلئے وزیراعظم کی طرف سے استعفٰے دینے پر بھی غور ہو رہا ہے۔