• news

5 اکتوبر۔اساتذہ کا عالمی دن

مکرمی!5اکتوبر کو اساتذہ کا عالمی دن منایا جاتا ہے ۔اس دن تمام لوگ اپنے اپنے اساتذہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں اور اپنی کامیابیوں میں ان کی خصوصی محنت اورکاوشوں کو یاد کرتے ہیں۔اساتذہ کو خراجِ تحسین پیش کرنا یقینا قابل تحسین اور قابل تعریف امر ہے ۔ اس حوالے سے چند چیزیں توجہ طلب ہیں :(۱)اُستاد ایک وسیع مفہوم رکھنے والا لفظ ہے اور اس سے ہر وہ انسان مرادہے جس نے آپ کو کچھ سکھایا یاجس سے آپ نے خود کچھ سیکھا۔لیکن آج کے جدید دور میں استاد صرف اس انسان کو سمجھا جاتا ہے جس نے آپ کو سکول‘کالج یا یونیورسٹی میں پڑھایا ہے‘حالانکہ ایسا نہیں ہے۔اگر آپ نے ان کے علاوہ بھی کسی سے کچھ سیکھا ہے تو اس کا شمار بھی آپ کے اساتذہ میں ہوگا۔یہی وجہ ہے کہ حضرت علیؓ نے فرمایا کہ جس نے مجھے ایک لفظ سکھایا میں اس کا غلام ہوں۔اب ظاہر بات ہے کہ اس سے سکول‘کالج یا یونیورسٹی میں پڑھانے والا نہیں بلکہ ہر وہ شخص مراد ہے جس سے آپ نے کچھ بھی سیکھا۔اس مفہوم میں ہمارے والدین کا شمار بھی ہمارے اساتذہ میں ہوتا ہے۔ (۲)اس حوالے سے یہ ضرور یاد رکھیں کہ اُمت مسلمہ کے اولین استاد حضرت محمدﷺ ہیں جنہوں نے نہ صرف ہمیں رب العالمین کی پہچان سکھائی بلکہ دنیا حتیٰ کہ آخرت کی کامیابیاں حاصل کرنے کے طریقے بھی بتائے۔اسی لحاظ سے قرآن مجید بھی اُمت مسلمہ کی ”استاد کتاب“کی حیثیت رکھتا ہے۔(۳)یہ بھی یاد رکھیں کہ غیر مسلم مغربی معاشروں میں ٹیچرز ڈے منانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ وہاں کے لوگ اپنی زندگی کی دوڑ میں ایسے مصروف ہوجاتے ہیں کہ اپنے اساتذہ کو بھول جاتے ہیں۔ انہوں نے 5اکتوبر کا دن اساتذہ کے لیے مقرر کیا کہ اس دن لوگ اپنے اساتذہ کویاد کرتے ہیں اور اُن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔لیکن اسلامی معاشروں اور بالخصوص پاکستانی معاشرہ میں تقریباً 60فیصد لوگ ایسے ہیں جو اپنے اساتذہ کو ہر موقع پر یاد رکھتے ہیں اور ان میں بھی اکثر ایسے ہیں جو ہر روزاپنے اساتذہ کے لیے دعا گو رہتے ہیں۔معاشروں کے اس فرق کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اسلام نے استاد کو ”روحانی باپ “قرار دیا ہے جبکہ غیر مسلم معاشروں میں استاد کی حیثیت بس ایک استاد کی ہے اور اس سے بڑھ کر کچھ نہیں۔(۴)دینی مدارس کے طلبہ کا اپنے اساتذہ سے تعلق شدید نوعیت کا ہوتا ہے اور مدارس کے طلبہ عملی طور پر اساتذہ کو ”روحانی باپ“کا درجہ دیتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس حیاتِ ارضی کے تمام اساتذہ کو(اور بالخصوص ہر اُس انسان کو جس سے میں نے کچھ سیکھا)دنیا وآخرت کی کامیابیاں اورکامرانیاں عطا فرمائے اور تمام معاشروں میں استاد اور طالب علموں کے درمیان تعلق کو مزید مضبوط بنائے۔آمین یا رب العالمین!
(حافظ محمد زاہد‘قرآن اکیڈمی‘ لاہور۔03214291904)

ای پیپر-دی نیشن