انتخابات کیلئے سینٹ کمیٹی کو پارلیمانی بنانے کی تجویز مسترد‘ 18 اکتوبر کو عوامی سماعت کا فیصلہ
اسلام آباد (آئی این پی + این این آئی) سینٹ کی عام انتخابات سے متعلق امور کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی کمیٹی نے آئندہ انتخابات کو شفاف اور غیر جانبدار بنانے کیلئے متفقہ سفارشات مرتب کرنے کا اعلان کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز کو یکسر مسترد کر دیا، 18 اکتوبر کو عوامی سماعت میں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کی تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے تجاویز لی جائیں گی ، قائد حزب اختلاف سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا الیکشن کمشن کی جانب سے جاری کردہ 60 فیصد قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کا قانون موجود نہیں، الیکشن کمشن کے قواعد و ضوابط زمینی حقائق کے مطابق نہیں، سمندر پار پاکستانیوںکو پارلیمنٹ میں نمائندگی مستقل یا عارضی ہونے کا ابہام ختم کیا جائے، اے ا ین پی کے سینیٹر زاہد خان نے کہا سپریم کورٹ اور الیکشن کمشن خود کو فرشتہ جبکہ ارکان پارلیمنٹ کو چور ڈاکو اور لٹیرا سمجھتے ہیں، ایسا کہنے والے پہلے اپنے اثاثے منظر عام پر لائیں، سینٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جہانگیر بدر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان سینٹ نے شرکت کی۔ چیئرمین کمیٹی جہانگیر بدر نے کہا کمیٹی الیکشن کمشن قواعد و ضوابط اور تجاویز کا جائزہ لیکر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے آبادی کے تناسب سے بلوچستان کے ہر ضلع میں ایک نشست بڑھانے کی تجاویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا اس طرح کی تجاویز سے کسی بھی صوبے میں نشستوں کو بڑھانا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمیشن نے انتخابات میں الیکٹرانک مشینر نصب کرنے کیلئے 6 ارب مانگے ہیں لیکن یہ بے سود ہوگا کیونکہ ملک میں بجلی نہیں مشینر کیسے چلیں گی۔ اسحاق ڈار نے مطالبہ کیا الیکشن کمیٹی کو پارلیمانی کمیٹی میں تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمشن کو ہماری ہدایات پر عمل درامد کرنا چاہئے جبکہ الیکشن کمشن وہ کام کر رہا ہے جو پارلیمنٹ کو کرنے چاہئیں۔ اسحاق ڈار نے کہا صوبوں میں نشستیں بڑھانا اور اوورسیز کی نشستیں مختص کرنا الیکشن کمشن کا دائرہ کار نہیں جبکہ الیکشن کمشن کے تجویز کردہ قواعد و ضوابط کو قانونی تحفظ حاصل نہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما کرنل ریٹائرڈ طاہر مشہدی نے کہا انتخابی اخراجات کو محدود نہیں کرنا چاہئے کیوں کہ صرف پٹرول کا خرچ لاکھوں روپے کا ہوتا ہے۔ (ق) لیگ کے رہنما کامل علی آغا نے کہا الیکشن کمشن کو من مانی نہیں کرنے دیں گے، اختیارات پارلیمنٹ دیتی ہے استعمال کے لئے قانون سازی بھی کی جائے گی۔ جہانگیر بدر نے کہا الیکشن کمشن نے گذشتہ چالیس سال میں کوئی شفاف الیکشن نہیں کرایا تاہم اس مرتبہ شفاف الیکشن ہو کر رہے گا۔