متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب نے ٹیچرز ڈے کو ”یوم سیاہ“ کے طور پر منایا
فیصل آباد + لاہور (نمائندہ خصوصی + لیڈی رپورٹر) متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب کے زیر اہتمام گذشتہ روز پنجاب بھر میں ”سلام ٹیچرز ڈے“ کو ”یوم سیاہ“ کے طور پر منایا گیا۔ گورنمنٹ مسلم ہائی سکول نمبر 2 سول لائنز میں منعقدہ تقریب میں عتیق الرحمان کیانی، ضرار احمد، کاشف شہزاد، محمد یونس اختر، طارق محمود نے خطاب کیا۔ سرگودھا میں اصغر پرویز چیمہ، حافظ اصغر تارڑ، سید احتشام ہمدانی و دیگر، ملتان میں راﺅ عمر حیات، مختار حسین چاون، رانا محمد اسلم ساغر و دیگر، بہاولپور میں محمد شہباز قمر، فاروق، ساہیوال میں توقیر احمد بٹ، تنویر احمد و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال میں صرف ایک دن اساتذہ کے لئے مختص کرنا کافی نہیں حکومت ان کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لئے کوئی مثبت قدم اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی تعلیمی پالیسیوں کے باعث معلم اور شعبہ تعلیم کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے۔ ایک گہری سازش کے نتیجہ میں استاد کو پولیو کے قطرے پلانے، ووٹر لسٹوں کی تکمیل، خواندگی سروے اور دیگر غیر ضروری کاموں میں الجھا کر اپنے حقیقی فرائض سے بہت دور کر دیا گیا ہے۔ متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب کے چیئرمین حافظ عبدالناصر نے کہا کہ حکومت پنجاب نے غیر ملکی آقاﺅں کو خوش کرنے کے لئے اپنا نظام تعلیم غیر ملکی مشیروں کے حوالہ کر دیا ہے۔ موجودہ حکومتی پالیسیوں کے باعث شعبہ تعلیم مسلسل تباہی سے دوچار ہے۔ فیصل آباد میں یہ تقریب گورنمنٹ جامعہ چشتیہ ہائی سکول سرگودھا روڈ میں انعقاد پذیر ہوئی۔ تقریب کی صدارت متحدہ محاذ اساتذہ پنجاب کے چیئرمین حافظ عبدالناصر نے کی جبکہ پنجاب ٹیچرز یونین کے صدر حافظ غلام محی الدین مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر ڈویژنل صدر ممتازالحسن رندھاوا، رانا شوکت علی، ملک عبدالجبار، محبوب عالم، عاشق علی، محمد سلیم، طارق محمود باجوہ، ظہور احمد ہاشمی اور گلزار احمد نے کہا کہ حکومت اخبار میں اشتہار دے کر سمجھتی ہے کہ اساتذہ کی تکریم کا فریضہ ادا کر دیا گیا ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوا ئے وقت کے مطابق حافظ آباد کے اساتذہ نے متحدہ محاذ اساتذہ کے پلیٹ فارم سے 5اکتوبر ٹیچر ڈے کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ،تمام مردوخواتین اساتذہ نے بازﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور ٹیچر ڈے کی تمام تقریبات سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر فیاض احمد وڑائچ، ابوبکر علوی، نصیرالدین، رانا وقار احمد خاں، زبیر احمد ہنجرا، شبیر محمد، اکبر شاہد، غلام عباس، نقیب نشاط اور منظور الہی اعوان نے خطاب کیا۔