• news

40 جماعتوں کا سنی اتحاد کونسل کے تحفظ ناموس رسالت ٹرین مارچ میں شرکت کا اعلان

لاہور + حافظ آباد (خصوصی نامہ نگار + نمائندہ نوائے وقت) سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام 14اکتوبر کو کراچی سے شروع ہونے والے ”تحفظ ِ ناموسِ رسالت ٹرین مارچ“ میں 40 جماعتوں نے شرکت کا اعلان کر دیا ہے۔ ان جماعتوں کے رہنماﺅں نے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم کو ٹیلیفون کر کے ٹرین مارچ کی تائید و حمایت کی ہے۔ اعلان کرنے والی تنظیموں میں جماعت اہلسنّت، مرکزی جمعیت علمائے پاکستان، عالمی تنظیم اہلسنّت، سنی تحریک، تنظیم المدارس اہلسنّت، نظامِ مصطفی پارٹی، انجمن طلبائے اسلام، انجمن اساتذہ¿ پاکستان، تحفظ ِ ناموسِ رسالت محاذ، ادارہ صراطِ مستقیم، نیشنل مشائخ کونسل، انجمن نوجوانانِ اسلام، مجلس علمائے نظامیہ، جماعت رضائے مصطفی، نعیمین ایسوسی ایشن، پاکستان مسلم فرنٹ، سنی تنظیم القرائ، کاروانِ اسلام، شیرانِ اسلام، خیرالامم فاﺅنڈیشن، تحریک دعوتِ حق، شبابِ اسلامی، ادارة المصطفیٰ، مصطفائی تحریک، پاکستان فلاح پارٹی، مرکزی مجلس چشتیہ، انجمن فدایانِ مصطفی، مرکزی بزمِ مشتاقانِ رسول، رشد الایمان فاﺅنڈیشن، سنی یوتھ ونگ، مصطفائی جسٹس فورم اور دیگر شامل ہیں۔ علاوہ ازیں صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ گستاخانہ فلم پر احتجاج کے لیے نیٹو سپلائی بند کی جائے، ناموسِ رسالت کے تحفظ کے لیے ہر مسلمان شوقِ شہادت اور جذبہ¿ جہاد سے سرشار ہے، مسلمان ناموسِ رسالت کے تحفظ کے لیے جان دے بھی سکتے ہیں اور جان لے بھی سکتے ہیں، امریکہ دنیا کا امن تباہ کرنے والے فسادیوں کو لگام دے، پاکستان امیروں کے لیے جنت اور غریبوں کے لیے جہنم بن چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 14اکتوبر کے ٹرین مارچ کی رابطہ مہم کے سلسلہ میں لاہور، گوجرانوالہ، جہلم، حافظ آباد اور دوسرے شہروں میں اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عاشقانِ رسول ناموسِ رسالت کا پرچم سربلند رکھیں گے اور گستاخانِ رسول کے خلاف جہاد جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں حافظ آباد میں پیرسید شبیر حسین شاہ کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضل کریم نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل آئندہ انتخابات میں تاریخ ساز کردار ادا کرے گی۔ ماضی میں ہم نے مسلم لیگ (ن) سے بہت اتحاد کئے لیکن ان اتحادیوں نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا، وہ ہم سے ووٹ لیتے رہے لیکن مشکل وقت میں انہوں نے ہمیں تنہا چھوڑ دیا۔ عوام کو اب فرسودہ پرانے نظام کو مسترد کر دینا چاہئے۔ اب ہمیں نئے چہروں اور دوقومی نظریہ سے ملک میں تبدیلی لانا ہو گی۔ پاکستان کی خارجہ اور داخلہ پالیسی مغربی ڈکٹیشن پر تیار ہوتی ہے۔ غیر ملکی مداخلت کی وجہ سے بلوچستان کے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمان ناموس رسالت کیلئے میدان عمل میں آئے لیکن مسلم ممالک کے حکمرانوں کی پراسرار خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کیخلاف وزیرستان جانا خوش آئند ہے۔ اس موقع پر جے یو پی کے صوبائی رہنما پیر سید فدا حسین شاہ، سید وسیم الحسن نقوی، سید عثمان حیدر نقوی، بدر الزمان تارڑ، مہر یونس شہزاد قادری و دیگر رہنما بھی موجودتھے۔

ای پیپر-دی نیشن