” بڑھتی ہوئی کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے“
لاہور (وقائع نگار) پاکستان میں ”رشوت“ نقدی کی صورت میں وصول کرنے کے علاوہ قیمتی تحفوں، رہائشی پلاٹ، کاروں اور بینکوں میں کرپٹ لوگوں کے رشتہ داروں کے ناموں کے اکاﺅنٹس میں بھاری رقوم جمع کرانے تک پھیل چکی ہے۔ ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ پہلے رشوت لینے والوں کے خلاف لوگ متعلقہ محکموں کو درخواستیں دے دیا کرتے تھے مگر اب یہ رجحان دن بدن ختم ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض معاملات میں کرپٹ لوگوں کے خلاف متعلقہ محکمے جو انکوائریاں کرتے ہیں وہ ہفتوں اور مہینوں تک چلتی رہتی ہیں۔ لوگوں نے ”رشوت“ کے کئی راستے بنا دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ محکمے تندہی سے بڑے بڑے شہروں میں سروے کرا کے وہاں اعلیٰ سرکاری افسروں اور نچلے درجے کے ملازمین کے معیار زندگی کا جائزہ لیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا مگر مافیا اس حد تک طاقتور ہے کہ وہ اپنے خلاف کسی کو حرکت میں نہیں آنے دیتا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن پر قابو پانے والے سرکاری شعبوں کو کرپشن کے خاتمے کے لئے منظم حکمت عملی بنا کر اس پر عمل کرنا ہو گا۔ ورنہ اس ملک کو کرپشن کھا جائے گی اور دیمک کی طرح چاٹ جائے گی۔