تحریک انصاف کا مارچ روکے جانے پر جنوبی وزیرستان کے داخلی گیٹ سے واپس ‘ زرداری سونامی سے بچو‘ الیکشن میں کلین سویپ کریں گے: عمران
ڈیرہ اسماعیل خان + ٹانک (ثناءنیوز + نوائے وقت نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں امریکی ڈرون حملوں کے خلاف امن مارچ قبائلی علاقے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا تاہم مارچ کو وزیرستان ایجنسی میں جلسہ کی اجازت نہیں دی گئی۔ حکام نے عمران خان سے مذاکرات کئے اور انہیں بتایا کہ علاقے کی صورتحال مخدوش ہے سکیورٹی کی ضمانت نہیں دی جا سکتی جس کے بعد یہ مارچ کسی مزاحمت کے بغیر واپس ہو گیا مارچ رکاوٹیں عبور کرتا کوڑ قلعہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیا تھا اس دوران داخلی گیٹ بند کردیا گیا تھا۔ امن مارچ وزیرستان میں جلسہ نہ کر سکا۔ عمران خان کی قیادت میں امن مارچ ڈیرہ اسماعیل خان میں حصالہ کیمپ سے جنوبی وزیرستان ایجنسی کے لیے روانہ ہوا ۔کچھ ہی فاصلے پر یارہ مچی خیل کے مقام پر قافلے کو روکنے کے لیے سڑک کو کاٹ دیا گیا تھا۔ قافلے میں سینکڑوں گاڑیوں کی موجودگی کے پیش نظر سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی جانب سے سڑک کو فوری طور پر مٹی سے بھرائی کرکے راستہ کھول دیا گیا۔ امن مارچ کے شرکاءنے بندرہ چیک پوسٹ سے کنٹینرز ہٹا دئیے اور ٹانک شہر میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ٹانک بازار میں قافلے کا شاندار استقبال کیا گیا ۔بڑی تعداد میں قبائلیوں نے امن کے سفید جھنڈے اٹھا رکھے تھے ، قبائلی عمائدین سے ملنے کے بعد عمران خان کی قیادت میں قافلہ جنوبی وزیرستان کی جانب روانہ ہوا۔ دھابرا فرنٹیئر ریجن میں بھٹنی قبائل نے مارچ کا استقبال کیا۔ دھابرا کے قبائلی علاقوں سے ہوتا ہوا امن مارچ جیسے ہی کوڑ فوجی قلعہ کے مقام پر پہنچا تو داخلی گیٹ بند کر دئیے گئے تھے۔ امن مارچ کے شرکاء امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے، غدار ہے کے نعرے بازی کے علاوہ حکمران جماعتوں وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ امن مارچ کو بندوبستی علاقے میں صوبائی حکومت کی جانب سے بھرپور سکیورٹی فراہم کی گئی۔ محافظ کے نام سے بکتر بند گاڑیاں امن مارچ کے ہمراہ تھیں۔ بندرہ چیک پوسٹ کے قریب ناخوشگوار صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے بڑا طبی کیمپ لگایا گیا تھا۔ تاہم شرکاءکنٹینرز کو ہٹاتے ہوئے آگے بڑھ گئے۔ عمران خان نے قبائلی عمائدین اور استقبالیہ ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے غلام حکمران راستے سے ہٹ جائیں۔ امریکہ کو پاکستان کی سلامتی سے نہیں کھیلنے دیں گے۔ ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کی پامالی کے ساتھ اور معصوم اور بے گناہ قبائلیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، خورشید محمود قصوری، جہانگیر ترین، شفقت محمود مارچ کے ساتھ تھے۔ امن مارچ کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر جنوبی وزیرستان اور ٹانک میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ پولیس نے جنوبی وزیرستان جانے والی سڑک کو ٹانک خرگی کے مقام پر چیک پوسٹیں بنائی گئیں، ضلع ٹانک میں ایک ہزار پولیس نفری کے علاوہ دیگر اضلاع سے پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی جبکہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایف سی کے چار سو جوانوں کے تازہ دم دستے بھی منگوائے گئے۔ اطلاعات کے مطابق بعض مقامات پر نیم فوجی دستوں کے اہلکاروں ایف سی اور ملیشیا کے اہلکاروں نے ہاتھ ملا کر امن مارچ کے شرکاءسے اظہار یکجہتی کیا۔ صوبہ خیبر پی کے کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے تحریک انصاف کے امن مارچ کو جمہوریت کیلئے نیک شگون قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن مارچ سے عمران خان کو فائدہ ہوا ہو یا نہیں مگر جمہوریت کو ا من مارچ سے ضرور فائدہ ہوا جس کا کریڈٹ اے این پی کو جاتا ہے۔ صوبائی حکومت نے کہیں بھی تحریک انصاف کے مارچ کو روکنے کی کوشش نہیں کی غیر ملکیوں پر پابندی باامر مجبوری تھی۔
ٹانک (ثناءنیوز + نوائے وقت نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاک فوج کے پیغام پر امریکی ڈرون حملوںکے خلاف امن مارچ کے قافلے کو وزیرستان ایجنسی لے جانے اور کوٹ کئی کے مقام پر جلسہ کرنے کا پروگرام تبدیل کردیا انہوں نے شرکاءکوا عتماد میںلیتے ہوئے کہا کہ وزیرستان میں امن مارچ کے دوران شام ہوجانی تھی فوج کے پیغام کے مطابق سرشام علاقے میں امن مارچ کے شرکاء کی موجودگی خطرے سے خالی نہیں تھی، کوٹ کئی جانا تھا خطرے کے باعث واپس آ گئے ہیں، نوازشریف، آصف علی زرداری ، مولانا فضل الرحمان نے مل کر پاکستان کا جو حشر کیا ہے یہود و نصاری کی سازشوں کی ضرورت نہیں۔ زرداری سونامی سے بچیں سونامی وزیر ستان جا سکتی ہے تو اسلام آباد بھی جا سکتی ہے ۔ عوام کو اسلام آباد لانے کی کال دے سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیرستان ایجنسی کی سرحد سے امن مارچ قافلے کی واپسی پر ٹانک کے نواح میں واقع جہاز گراﺅنڈ میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر گو زرداری گو ، گو امریکہ گو کے نعروں کے علاوہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف نعر ے لگائے گئے اور شرکاءنے ڈیزل ڈیزل کی نعرے لگائے۔ امریکی تنظیم انٹرنیشنل جیورسٹ کے سربراہ ا کلائس ستمھ نے نو مور ڈرونز کے نعرے لگائے ۔ انہوں نے مارچ کے شرکاءسے کہا کہ آپ اسلام آباد جانے کے لیے تیار رہیں میں بہت جلد آپ کو کال دوں گا۔ مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری کے ہوتے ہوئے کسی یہود ونصار ی کو سازش کرنے کی ضرورت نہیں ہم ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہین ان سے ہزاروں بے گناہ جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ ڈرون حملے انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں انہیں فوری بند ہونا چاہیے ان سے ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں ان حملوں کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے صدر زرداری سے مخاطب ہوتے کہا کہ امریکہ خدا نہیں ہے۔ پوری دنیا میں وزیرستان میں امن کی آواز پہنچائی ہے تحریک انصاف کا مقابلہ پاکستان کی کوئی سیاسی پارٹی نہیں کر سکتی، وہ دن دور نہیں جب اسلام آباد کی کال دونگا، ”زرداری اس سونامی سے بچو اور یہ سونامی وزیرستان آ سکتی ہے تو اسلام آباد بھی جا سکتی ہے“ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں دوغلی پالیسی کا خاتمہ کرے آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کلین سویپ کریگی جان کو خطرے کے باوجود لوگ ہمارے ساتھ آئے امن مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا ڈرون حملوں میں مرنیوالے انسان نہیں ہیں، ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، یہ حملے انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہیں، امریکہ جتنے ڈرون حملے کریگا اتنی ہی اس کے خلاف نفرتیں بڑھیں گی، مجھے اپنا نہیں امن مارچ میں شریک کارکنوں کا خوف ہے، میری قیادت میں موجود تمام افراد اصلی شیر ہیں، تحریک انصاف تمام پاکستانیوں کی جماعت ہے ہم انگریزوں کا بنایا ہوا ایف سی آر کا قانون ختم کر دینگے، تحریک انصاف کے کارکنوں پر مجھے فخر ہے، حکمران امریکہ کو کچھ اور عوام کو کچھ کہتے ہیں، دہشتگردی کے نام پر بے گناہ لوگوں کو پکڑا گیا، قبائلیوں کو ڈرون سے نہیں ڈرایا جا سکتا وزیرستان کے عوام سے محبت کا نیا رشتہ قائم کرینگے، وزیرستان میں تحریک انصاف کی حکومت خوشحالی لائے گی۔ قبائلیوں نے آج تک کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا، قبائلی علاقوں کے عوام کی زندگی کی تمام اشیا ان کے اپنی علاقوں میں میسر کرینگے، اب وزیرستان کے لوگوں کو دبئی اور ابوظہبی نہیں جانا پڑیگا۔ مولانا فضل الرحمن نے بہت ڈرانے کی کوشش کی، مولانا کہتے تھے یہود و نصاریٰ آ گئے ہیں مولانا اگر آپ نے ملک کی خدمت نہیں کرنی تو ہمیں موقع دیں، مولانا فضل الرحمن نے ملک و عوام کی خدمت نہیں کی مساجد میں اعلان کرائے گئے تھے یہود و نصاریٰ آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن مارچ میں کامیاب ہو گئے ہیں۔