عمران کا مارچ انکی سابقہ بیوی اور سالوں کی فلم کی شوٹنگ تھی، فضل الرحمن
اسلام آباد+لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران خان کا امن مارچ ان کی سابقہ بیوی اور سالوں کی شوٹنگ کے لئے تھا۔ فلم کی ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہوگی کنونشن سنٹر میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان مغرب کا نمائندہ ہے ان کا قبائلی عوام سے کوئی تعلق نہیں موجودہ نظام دھوکہ دہی کے سوا کچھ نہیں قومی اداروں کو اپنے ہی لوگوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے ایسے قانون اور بل لائے جا رہے ہیں جو تہذیب کے خاتمے کیلئے کافی ہیں ہمارے ہاتھ میں قوت دی جائے پھر دیکھیں تبدیلی آتی ہے یا نہیں۔ سٹیبلشمنٹ اور دوسرے ادارے کبھی اکٹھے نہیں ہو سکتے، کیا پی پی جاگیرداروں کی جماعت نہیں، ذوالفقار علی بھٹو عقل مند تھے مگر آج امریکہ مخالف عقل کے پیدل ہیں۔ اس موقع پر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ عمران خان ان کے قائد پر حملے کر رہا ہے تاہم اپنی بیوی کو نہیں سنبھال سکا، عمران خان کے بچے آج بھی یہودی بیوی کے پاس پرورش پا رہے ہیں۔ عمران نے سب سے پہلے ایک آمر کو سلیوٹ کیا۔ عمران خان کو اسلامی فلاحی ریاست کی بات کرنے سے پہلے اپنی شکل دیکھنی چاہئے۔ کنونشن سے حافظ حسین احمد، ڈاکٹر عتیق الرحمن اور وزیراعظم کے مشیر برائے گلگت بلتستان عطا اللہ شہاب نے بھی خطاب کیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایم ایم اے موجود ہے جماعت اسلامی متحرک ہونے کو تیار نہیں، ہم نے جماعت اسلامی کو کھرا کھرا جواب دیدیا ہے، جماعت اسلامی کی ضرورت ہے نہ وہ ایم ایم اے کا حصہ ہے، 2 ہفتوں میں ایم ایم اے جماعت اسلامی کے بغیر بحال ہو جائیگی۔ دریں اثناءلاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے مرکزی ترجمان مولانا امجد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کا امن مارچ نہیں بلکہ انتخابی مارچ ہے ڈرون حملے رکوانے کی بجائے عوام سے ووٹ لینے کی مہم تھی اور خود عمران خان کی تقریر نے ثابت کردیا ہے کہ یہ انتخابی جلسہ تھا، راستے روکنے کے نام پر کنٹینر لگانے کا عمل بھی ڈرامہ تھا، اپنی مقرر کردہ جگہ سے میلوں پیچھے واپس ہو کر تحریک انصاف نے ثابت کردیا ہے کہ وہ میچ ہار گئے ہیں۔ اس موقع پر ثناءاللہ، قاری امجد سعید، پروفیسر ابوبکر چودھری، محمد افضل خان، حافظ ابوبکر چودھری اور دیگر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ امن مارچوں، مظاہروں اور جلسوں کے ذریعے ڈرون حملے رکے ہیں نہ ہی رکیں گے۔ قراردادیں منظور کرانے میں بنیادی کردار جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ادا کیا۔ دنیا کو آواز پہنچانی تھی تو نیویارک اور واشنگٹن میں مظاہرہ کرتے۔ عمران خان نے گستاخانہ فلم کے خلاف مارچ تو دور کی بات ہے کوئی جلسہ اور جلوس بھی نہیں کیا ہے۔ جے یو آئی (ف) کے رہنماﺅں مولانا رشید احمد لدھیانوی، مولانا جمیل الرحمن درخواستی، مولانا عتیق الرحمن نے کہا کہ عمران خان نے مولانا کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرکے ثابت کر دیا ہے کہ سیاست کی شائستگی کا ایک لفظ بھی نہیں جانتے ہیں۔