مطالبات مان لیں ‘ پہاڑوں میں چھپے اور باہر بیٹھے لوگ لے آﺅں گا : طلال بگٹی
اسلام آباد (ثناءنیوز) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال اکبر بگٹی نے بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لئے گرینڈ الائنس کی تشکیل کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بلوچوں کے مطالبات تسلیم کر لئے جائیں تو وہ خود بیرون ممالک میں بیٹھے ناراض بلوچ رہنما¶ں کو واپس پاکستان لائیں گے۔ میاں نوازشریف، ڈاکٹر عبدالقدیر خان، جنرل (ر) حمید گل، غلام مصطفی کھر اور اعجاز الحق سے بھی ملاقاتیں کر چکا ہوں اور سب نے گرینڈ الائنس کی تشکیل پر اتفاق کر لےا ہے۔ نےشنل پریس کلب میں پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے طلال بگٹی نے کہا کہ ہم اس وقت تک انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے جب تک بلوچستان سے ایف سی، آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کا انخلا نہیں ہوتا کیونکہ ان کی موجودگی میں انتخابی نتائج کا سب کو علم ہے کہ وہ کیا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن کی صورتحا ل 71ءسے بھی بدتر ہے، بلوچستان میں ایف سی دہشت گردی، خوف اور بھتہ کی علامت بن چکی ہے۔ طلال بگٹی نے الزام عائد کیا کہ ایف سی اور خفیہ ادارے افغانستان اور پاکستان کے درمیان سمگلنگ میں ملوث ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان میں بلوچستان لبریشن آرمی اور لشکر جھنگوی محض اپنے طور پر دہشت گردی میں ملوث نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو میں کہوں گا کہ پاکستان کو بچانے کے لئے اقوام متحدہ یا کسی اسلامی ملک کی فوج کو بلایا جائے۔ طلال اکبر بگٹی نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت امام خمینی جیسے لیڈر کی ضرورت ہے۔ پرویز مشرف نے اپنی ناقص حکمت عملیوں سے پاکستانی بہادر فوج کو بدنام کیا۔ نواب اکبر بگٹی کے قاتلوں کو کٹہرے میں لا کر مظلوم بلوچوں کے زخموں پر مرہم لگایا جائے۔