انتخابی مہم کی حکمت عملی تیار ‘ مسلم لیگ ن 12 اکتوبر کو قصور میں پہلا جلسہ کرے گی
لاہور (فرخ سعید خواجہ) مسلم لیگ (ن) نے آنیوالے عام انتخابات کیلئے اپنی انتخابی مہم کی حکمت عملی تیار کرلی ہے اور طے کیا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر چھوٹے رہنماءان جلسوں سے خطاب کرینگے اور آخری مرحلے میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد نوازشریف تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مرکزی مقامات پر جلسوں سے خطاب کرینگے۔ پنجاب میں جلسے منعقد کرنے کیلئے طے کی گئی حکمت عملی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماءو رکن قومی اسمبلی اور شریف فیملی کے نوجوان لیڈر حمزہ شہبازشریف ”تحفظ پاکستان“ کے عنوان سے انتخابی جلسوں سے خطاب کرینگے۔ ان جلسوں میں پاکستان کو درپیش چیلنجز اور حکمران اتحاد کی ناکامی کو فوکس کیا جائیگا۔ تحفظ پاکستان جلسوں کے سلسلے میں پہلا جلسہ عام 12 اکتوبر کو رکھا گیا ہے جو کہ نوازشریف حکومت کے جنرل پرویز مشرف کے ہاتھوں خاتمے کے حوالے سے اہم ہے۔ 12 اکتوبر کو لاہور ڈویژن کے شہر قصور میں جلسہ رکھا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) قصور کے صدر رانا محمد حیات خاں اور جنرل سیکرٹری و رکن قومی اسمبلی شیخ وسیم اختر کو قصور کا جلسہ کروانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو کہ قصور سے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈروں کی معاونت سے جلسے کی تیاریاں کررہے ہیں۔ جلسہ گاہ کیلئے کالج گراﺅنڈ اور ریلوے سٹیڈیم کے قریب ایک بڑی گراﺅنڈ میں سے کسی ایک کو چنا جائیگا۔ اگلا جلسہ ننکانہ صاحب میں رکھا گیا ہے۔ 14 اکتوبر کو حمزہ شہبازشریف ننکانہ سٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرینگے۔ اس جلسے کو کامیاب بناےن کیلئے مسلم لیگ (ن) ضلع ننکانہ کے صدر رانا محمد ارشد صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اور جنرل سیکرٹری میجر (ر) سید ذوالفقار علی شاہ نے منتخب کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں۔ ننکانہ سے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی چودھری برجیس طاہر، بلال ورک، طارق محمود باجوہ سمیت ٹکٹ ہولڈروں کا دعویٰ ہے کہ ننکانہ کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ منعقد کیا جائیگا۔ ان تحفظ پاکستان جلسوں سے مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم کے آغاز کے بعد صوبہ پنجاب میں دیگر جماعتوں کی جانب سے بھی جلسوں کا سلسلہ شروع ہوجائیگا۔