13 خواتین کو ونی کرنےوالے رکن اسمبلی طارق میسوری کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
لاہور (لیڈی رپورٹر) انسانی حقوق اور وکلا تنظیموں کی خواتین عہدیداروں نے بلوچستان میں رکن صوبائی اسمبلی کی سربراہی میں 13خواتین کو ونی کرنے سے متعلق جرگے کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر طارق میسوری کی رکنیت ختم کرکے قانون کے مطابق سزادینے کامطالبہ کیا ہے۔ نوائے وقت سے گفتگو میں خاور ممتاز، فرزانہ ممتازاور شبنم عارف نے کہا کہ اکیسویں صدی میںبھی پاکستان میں خواتین کے ساتھ بھیڑبکریوں جیسا سلوک انتہائی قابل مذمت ہے، حکومت ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچائے۔ بشریٰ خالق اور آئمہ محمود نے کہا کہ ملک میں ونی کے حوالے سے قانون موجود ہونے کا تب تک کوئی فائدہ نہیں ہوگا جب تک ریاستی ادارے اس پر عملدرآمد نہیں کروائیں گے۔ ممتاز مغل اور ام لیلیٰ اظہرنے کہا کہ واقعہ انتہائی شرمناک اور دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔ وکیل رہنما عمرانہ بلوچ اور شمسہ علی نے کہا کہ واقعہ بہت بڑا ظلم ہے، انسانوں کی تجارت کی اجازت نہ اسلام دیتاہے اور نہ ہی قانون میں جائز ہے واقعے پر سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس خوش آئند ہے۔