سبسڈی ختم کر دی جائے تو بجلی 40 روپے یونٹ ہو جائیگی: وزیر مملکت
اسلام آباد (وقائع نگار) وزارت پانی و بجلی کی جانب سے ایوان بالا کو بتایا گیا کہ حکومت پر بجلی کی سبسڈی ختم کرنے کے حوالے سے دباﺅ ہے جس کے ختم ہونے سے بجلی 40 روپے یونٹ ہو جائے گی۔ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے ایوان کو بتایا گیا کہ تھرمل سے 18 روپے جبکہ ہائیڈل سے صرف ڈیڑھ روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔ وزیر مملکت تسنیم قریشی نے ایوان کو بتایا کہ بجلی کی چوری پر قابو پا لیا جائے تو پورے ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ بدقسمتی سے گزشتہ پندرہ سالوں میں ہائیڈل کے کسی بھی منصوبے پر سنجیدگی سے کام نہیں کیا گیا جس کے باعث توانائی کا بحران پیدا ہوا ہے۔ موجودہ حکومت نے جن منصوبوں پر کام شروع کیا ہے اگر فنڈز کا مسئلہ نہ ہوا تو آئندہ چند سالوں میں پاکستان میں 21 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ پشاور کے لئے بنائے گئے 22 میں سے 15 منصوبے آئندہ دو ماہ میں مکمل کر لئے جائیں گے۔ سینیٹر صغریٰ امام کے سوال پر وزیر مملکت نے ایوان کو بتایا کہ تھرمل سے پیدا کی جانے والی بجلی 9 روپے فی یونٹ، گیس سے 6 روپے جبکہ پانی سے ڈیڑھ روپے فی یونٹ پیدا کی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دیامر بھاشا اور نیلم جہلم منصوبے 2015ءمیں مکمل کر لئے جائیں گے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ فرنس آئل اور تھرمل پر بننے والی بجلی مہنگی جن پر دی جانے والی حکومت کی سبسڈی اگر ختم کر دی جائے تو بجلی فی یونٹ 40 روپے ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس خرچ سے بچنے کیلئے حکومت نے اب کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سےنیٹر الیاس بلور نے ایوان کو بتایا کہ کے ای ایس سی وفاق کی 80 ارب روپے کی مقروض ہے اور اسے مزید قرضے دیئے جا رہے ہیں۔