حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے کیلئے غیرمشروط مذاکرات کرے: بلوچ رہنما
لاہور (فرخ سعید خواجہ/ وقائع نگار خصوصی) بلوچ رہنماﺅں نے وزیراعظم کی مذاکرات کی دعوت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم بلوچستان کے مسائل حل کرنے کے خواہاں ہیں تو انہیں غیرمشروط مذاکرات کرنا ہوں گے، آئین اور پرچم کی بات کرنے والوں کو قتل کرکے اُن سے مذاکرات کی خواہش کرنا محض وقت گزاری ہے۔ جمہوری وطن پارٹی (عالی گروپ) کے سربراہ میر عالی بگٹی نے کہاکہ آئین اور پرچم کا احترام کرنے والوں کو قتل اور استعمال کرکے چھوڑنے والوں کو چاہئے کہ ڈرامہ بازی بند کریں، بداعتمادی کی موجودہ فضا میں حکومتی مذاکرات میں بھلا کون شریک ہو گا۔ نوابزادہ طلال بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کو سکیورٹی فورسز کا یرغمالی بنا دیا گیا، ان حکمرانوں پر کون اعتبار کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ جب تک فوج کو بلوچستان سے نہیں نکالا جائے گا حالات بہتر نہیں ہو سکتے۔ میر مکرم زہری نے کہاکہ جو حالات کے مارے لوگ باغی بن چکے ہیں ان سے بھی مذاکرات ضروری ہیں۔ مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے رہنما سیدال خان ناصر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کو جلتی پر تیل نہیں پھینکنا چاہئے، نوازشریف بلوچ رہنماﺅں کو نیوٹرل کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں اور یہی راستہ بلوچستان کے مسئلے کے حل کی طرف جاتا ہے۔ علاوہ ازیں وکلا رہنماﺅں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے شہریوں کو مساوی حقوق کی فراہمی کے بغیر امن و امان قائم نہیں ہو سکتا۔ خواجہ محمود احمد نے کہا کہ حکومت کو یہ چاہئے کہ وہ بلوچستان کے راہنماﺅں سے غیرمشروط مذاکرات کرے۔ محمد امین جاوید نے کہا کہ حکومت جب تک بلوچستان میں حقوق کی فراہمی کو یقینی نہیں بناتی مذاکرات کا آغاز ممکن نہیں ہے۔ ذوالفقار علی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات ایک دن کی پالیسیوں کا نتیجہ نہیں۔ حکومت زیادتیوں کا ازالہ کرے۔