مائیکل باربر.... اور ڈینیئم بھی ریمنڈ ڈیوس کم نہیں
مکرمی! پنجاب حکومت نے تعلیمی میدان میں اصلاحات کیلئے ایک برطانوی مائیکل باربر.... اور ایک امریکن ڈینیئم کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں جو تعلیم کو نئی جہتوں سے متعارف کرانے کے نام پر پاکستان کی نئی نسل کو قیام پاکستان کے مقاصد سے ہم آہنگ کرنے کی بجائے نظریہ پاکستان سے دور کرنے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ اردو زبان کی جگہ انگریزی کا نفاذ اور اب پرائمری سکولوں کا ادغام جس سے مخلوط تعلیم فروغ پائے۔ نظریہ پاکستان کی جڑ کاٹنے کے مترادف ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف جن کی پہچان دینی حوالے سے ہے اور ان کی فیملی مذہبی فیملی شمار ہوتی ہے ان کو اس ضمن میں خصوصی توجہ دینی چاہیے کہ ان کی وزارت علیا کے زمانے میں تعلیم بارے یہ کیسے اقدامات ہو رہے ہیں ؟ یہ اقدامات نظریہ پاکستان پر کلہاڑا چلانے کے مترادف شمار ہوں گے۔ جناب مجید نظامی کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور نظریہ پاکستان ٹرسٹ کو بھی ۔ دقت ہے جب اس حوالے سے ہر محب وطن پاکستان کو اپنی آواز بلند کرنا چاہیے اور اس سلسلے کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔(عمران راجہ، S-A احمد ہاﺅسنگ سکیم، نزد ہنجروال ملتان روڈ، لاہور)
(وقار منیر، محلہ پیر کریاں پاکپتن شریف 03347918015)