ملالہ یوسف زئی.... قوم کی ہونہار بیٹی
مکرمی! وطن عزیز کے عوام دنیا کی سب سے کم عمر کمپیوٹر انجینئر پاکستانی طالبہ ارفع کریم رندھاوا کا سانحہ ارتحال نہ بھول پائے تھے کہ پاکستان کے مردم خیز خطہ سوات کی رہائشی اور ”گل مکئی“ کے قلمی نام سے بچوں کے حقوق اور زیور تعلیم کے حق میں آواز بلند کرنے والی آٹھویں جماعت کی چودہ سالہ طالبہ ملالہ یوسف زئی کو ایک قاتلانہ حملہ میں جاں بحق کرنے کی کوشش میں دو دیگر معصوم طالبات سمیت شدید زخمی کر دیا گیا۔ پوری پاکستان قوم اس کی زندگی اور صحت کیلئے دعا گو ہے۔ قومی امن ایوارڈ یافتہ ستارہ جرات کی حامل اور عالمی امن ایوارڈ کیلئے نامزدگی حاصل کرنے والی قوم کی معصوم، بے گناہ اور عظیم بیٹی کو چند دہشت گردوں نے لہو میں نہلا دیا۔ اس دلخراش واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قوم کی اس ہونہار، لائق اور معصوم بیٹی کا کیا قصور ہے جس کی اسے اتنی بڑی سزا دی گئی ہے اور جان لینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کا گناہ صرف اور صرف اتنا ہے کہ اس نے وطن عزیز کے لاکھوں بچوں کیلئے حقوق اور زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی حق بات کی ہے۔(شہزاد احمد شیخ، مکان70بلاک بی، الرحمن گارڈن، فیز نمبر3، سوترمل سٹاپ مین جی ٹی روڈ، لاہور)