پاکستان کشمیر سے پیچھے ہٹ رہا ہے‘ بھارتی ظلم بڑھ گئے : علی گیلانی
اسلام آباد (جاوید صدیق) حریت کانفرنس کے رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور اس کی سیاسی قیادت بھارت سے مرعوب ہو چکی ہے اس لئے وہ بھارت سے تجارت کرنے اور اس سے دوستی کی پینگیں بڑھانے کی بات کررہی ہے۔ پاکستان کے اس رویہ نے بھارت کے کشمیریوں کے استحصال اور ان پر مظالم ڈھانے کے سلسلے میں ان کے حوصلے بڑھا دیئے ہیں۔ سرینگر میں اپنی اقامت گاہ سے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہاکہ اب تو نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں قرآن کی تدریس کرنے والی درس گاہوں کو بند کرنا شروع کردیا ہے۔ اب بھارتی حکومت کہہ رہی ہے کہ قرآن کی تعلیم ہمارے مقرر کردہ ٹیچرز دیں گے۔ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے خلاف فوجی آپریشنوں کے علاوہ وہاں اب تعلیمی اداروں میں بندے ماترم (بھارتی ترانہ) گایا جاتا ہے اور تمام کشمیری نوجوانوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ بندے ماترم گائے جانے کے دوران تعظیماً کھڑے رہیں۔ بعض بزدل اساتذہ یہ احکامات مان رہے ہیں لیکن کشمیری نوجوان مقبوضہ کشمیر کو ثقافتی اعتبار سے بھارتی رنگ میں رنگنے کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں۔ علی گیلانی نے کہاکہ بھارتی فوج اور پولیس تحریک حریت کو بزور طاقت کچلنے کے لئے ہر حربہ استعمال کررہی ہے۔ مجھے تو ہر روز گھر میں نظربند کردیا جاتا ہے۔ عیدالفطر کی نماز بھی مجھے عیدگاہ میں نہیں پڑھنے دی جاتی اور نہ ہی جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ پاکستان جوں جوں کشمیر کے معاملے پر پیچھے ہٹ رہا ہے بھارت کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں اور تحریک آزادی کشمیر کو کچل رہا ہے۔ پاکستان میں بلوچستان‘ خیبرپی کے اور کراچی کے حالات بھی بھارت کے لئے اطمینان کا باعث ہیں وہ سمجھتا ہے کہ پاکستان داخلی مسائل میں الجھا ہوا ہے وہ خود ہی کشمیر کو فراموش کردے گا۔