عدالت نے وزارت اطلاعات کے سیکرٹ فنڈ کی تفصیلات طلب کر لیں
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) عدالت عظمیٰ نے وزارت اطلاعات کے سیکرٹ فنڈز کے استعمال کے حوالے سے تمام تر تفصےلات طلب کر لی ہیں جبکہ عدالتی حکم کی وجہ سے وزارت کے ذےلی اداروں کے ملازمےن کی روکی گئی تنخواہوں کو فوری طور جاری کرنے کا حکم دےا ہے۔ جسٹس جواد اےس خواجہ کی سربراہی میں جسٹس خلجی عارف حسےن پر مشتمل دورکنی بنچ نے صحافےوں کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی تو ایک درخواست گزار نے بتاےا سیکرٹ فنڈز یا صحافیوں کی بہبود کے نام پر وفاقی بجٹ میں وزارت اطلاعات کو چار ارب 98کروڑ 98ہزار 8سو روپے کی گرانٹ ملی تھی جس کے بعد دوارب 60 کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ بھی دی گئی جس میں سے شہید صحافیوں کے خاندانوں کو کل 35لاکھ روپے کی امداد جاری کی گئی جبکہ باقی رقوم وزارت کے ذیلی اداروں میں تقسیم کی گئی جبکہ وزارت اطلاعات کے وکیل ذوالفقار خالد ملوکا نے کہا وزارت کے سیکرٹ فنڈز کے استعمال کے حوالے سے درخواست گزار مبالغہ آرائی سے کام لے رہے ہیں یہ رقم 4ارب نہیں بلکہ کل 14 کروڑ 30لاکھ روپے ہے۔ ایک اخبار کے وکیل منیر اے ملک نے کہا صاف اور شفاف معلومات تک رسائی ہر قاری اور ٹیلیویژن دیکھنے والے کا حق ہے لیکن وہ مقدمے کی اس سٹیج پر فاضل عدالت سے کم سے کم مداخلت کی استدعا کریں گے بعدازاں سماعت ملتوی کر دی گئی۔