پرویز اشرف کی سلطان برونائی‘ صدرسری لنکا‘ تھائی وزیراعظم کی ملاقاتیں: پاکستان‘ تھائی لینڈ میں مشترکہ وزارتی کونسل کی تشکیل پر اتفاق
کوےت سٹی (وقت نیوز + آن لائن) وزےراعظم راجہ پروےز اشرف سے تھائی لےنڈ کے وزےراعظم ےنگ تک شےناوترا نے ملاقات کی جس مےں دونوں رہنما¶ں نے پاکستان اور تھائی لےنڈ کے درمےان باہمی تعاون کے فروغ کے لئے مشترکہ وزارتی کونسل کی تشکےل پر اتفاق کےا، مشترکہ وزارتی کمشن کا اجلاس جنوری میں ہو گا۔ اس موقع پر وزےراعظم راجہ پروےز اشرف نے کہا خطے کی ترقی اور خوشحالی کےلئے علاقائی تجارتی روابط کا فروغ ناگزےر ہے، پاکستان اور تھائی لےنڈ کے درمےان تعاون کے وسےع امکانات موجود ہےں۔ انہوں نے کہا 2017-18ءمےں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مےں تھائی لےنڈ کی غےر مستقل رکنےت کی حماےت کرےں گے، تھائی لےنڈ کے وزےراعظم نے تھائی شہزادی ماےاچاکری کی شاندار مےزبانی پر وزےراعظم کا شکرےہ ادا کرتے ہوئے کہا پاکستان مےں توانائی، زراعت، انفراسٹرکچر اور دےگر شعبوں مےں سرماےہ کاری کی جا سکتی ہے اور تھائی لےنڈ کا نجی شعبہ پاکستان مےں سرماےہ کاری مےں دلچسپی رکھتا ہے۔ اے پی پی کے مطابق سربراہ اجلاس کے اختتامی سیشن کے دوران برونائی کے سلطان اور سری لنکا کے صدر نے بھی وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے غیر رسمی ملاقاتیں کیں۔ وقت نیوز کے مطابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ایشیا تعاون سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان اور کویت کے تعلقات ہمیشہ مثالی رہے ہیں۔ کانفرنس کے بہترین انتظامات قابل ستائش ہیں، شانداز مہمان نوازی پر کویت حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آن لائن کے مطابق وزیراعظم نے کہا ایشیا بے شمار مواقع کا حامل وسیع براعظم ہے اور خطے کے مجموعی مفاد کیلئے ایشیائی ممالک کو ہر شعبے میں تعاون کرنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا موجودہ دور میں کوئی ملک تنہا ترقی نہیں کر سکتا تمام ممالک کی خوشحالی اور مسائل ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا ایشیا تعاون مذاکرات غیر روایتی انداز میں مسائل پر بحث کرنے کا واحد فورم ہیں جو مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا 21ویں صدی ایشیا کی صدی ہے عالمی معیشت میں ایشیا کا کردار تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے، وسائل کے دانشمندانہ استعمال کے ذریعے اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنا ہمارے لئے اہم ہے خطے کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غربت کا خاتمہ ہی سب سے اہم ہدف ہے ہمیں بڑھتی ہوئی آبادی کو خوراک فراہم کرنے کے چیلنج کا سامنا ہے صنعتی شعبے کی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کرنے کیلئے توانائی کے وسائل میں اضافہ اور پانی کی قلت کے پیش نظر آبی وسائل کا دانشمندانہ استعمال یقینی بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا پاکستان اپنے محل وقوع کی وجہ سے ہر پڑوسی ملک کیلئے رابطہ پل کی حیثیت رکھتا ہے پاکستان کو تجارت اور توانائی کے حصول کا مرکز بنانا ہماری ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کی خوشحالی ہمارا حتمی مقصد اور کامیابی کا پیمانہ ہے۔ ہمیں کشیدگی سے گریز اور امن و استحکام کی کوششوں کو فروغ دینا ہو گا۔