طالبان کا نظریہ پاکستان کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے: الطاف
لندن (اے پی اے) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے فوج میں 90 فیصد لوگ اچھے اور 10 فیصد لوگ طالبان کے لوگ ہیں اور اگر 90 فیصد لوگ کمر باندھ لیں تو میں فوج کے ساتھ ہوں اور میں کہتا ہوں کہ ایک لڑائی لڑنی ہو گی یا عوام نہیں یا طالبان نہیں، مائند سیٹ کا توڑ مائنڈ سیٹ سے ہی ہے، مائنڈ سیٹ بنانے کیلئے الطاف حسین اکیلا نہیں کر سکتا، تمام ڈاکٹر، انجینئر، سیاستدان اور بیوروکریٹس کو آگے آنا ہو گا، میرے سے زیادہ فوج کا حمایتی کوئی نہیں ہو سکتا کیونکہ میں نے فوج کے جوانوں کے سر کٹے ہوئے دیکھے ہیں اور میں سوچتا ہوں ان جوانوں کی ماﺅں، بہنوں اور بیویوں پر کیا گزرتی ہو گی۔ طالبان کا نظریہ پاکستان کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے، طالبان اور حکومت کے درمیان 13 مرتبہ مذاکرات ہو چکے ہیں، ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جس نے امن معاہدے کی مخالفت کی تھی، ہر بار طالبان نے معاہدہ توڑا، ملالہ کو تعلیم اور امن سے محبت کی سزا دی گئی، ملالہ نے مخالفین کے سامنے نہ جھک کر اپنا وعدہ نبھایا ہے۔