سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت رحمن ملک کی دوہری شہریت کا معاملہ نمٹا دیا، چیئرمین سینٹ
اسلام آباد (آن لائن) وزیر داخلہ رحمن ملک کی دوہری شہریت کے معاملے پر سینٹ کی جانب سے سپریم کورٹ جواب بھیج دیا گیا ہے۔ رحمن ملک نے بطور سینیٹر تنخواہوں اور مراعات کی مد میں کوئی پیسہ نہیں لیا۔ چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے پارلیمنٹ ہاﺅس میں صحافیوں کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے تحت رحمن ملک کی دوہری شہریت کے معاملے کو نمٹا دیا ہے۔ قائم مقام چیئرمین سینٹ نے ان کی غیر موجودگی میں یہ فیصلہ سنا دیا تھا اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی بیرون ملک دورے کی وجہ سے وہ قائم مقام صدر تھے اس دوران سپریم کورٹ کی جانب سے موصول ہونے والی ہدایت کے تحت قائم مقام چیئرمین سینٹ نے وفاقی وزیر داخلہ ر حمن ملک کی دوہری شہریت کا معاملہ نمٹا دیا تھا اور اس بارے میں سپریم کورٹ کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں رحمان ملک کے خلاف نااہلی ریفرنس الیکشن کمشن کو بھیجنے کی ہدایت نہیں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تسلسل سے انتخابات کے انعقاد سے جمہوریت اور پارلیمانی نظام مضبوط ہوگا۔ سینٹ کے براہ راست انتخابات کرانے کا فیصلہ سینٹ نے نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں نے کرنا ہے، رحمن ملک کی نااہلیت کا کوئی ریفرنس سینٹ کے پاس موجود نہیں، دہشت گردی کا خاتمہ ہو یا جمہوریت کا استحکام ہر شخص میڈیا کی طرف دیکھتا ہے میڈیا کی تنقید سے ہم فائدہ اٹھاتے ہیں۔ خوش آئند بات ہے کہ اسمبلیوں کی پانچ سالہ مدت پوری ہوگی اور الیکشن کے انعقاد سے جمہوری نظام مزید آگے بڑھے گا۔ بدقسمتی سے ماضی میں جمہوریت کو ڈی ریل کیا جاتا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں منظور کرانے والی قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونے کے سوالات کے وہ جواب نہیں دے سکتے ایسے سوالات کا حکومت جواب دے سکتی میں سینٹ کی کارکردگی پر جواب دہ ہوں۔ جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ حکومت شمالی وزیرستان پر آپریشن کی آڑ میں اسمبلی کی مدت ایک سال بڑھانا چاہتی ہے جس پر انہوں نے کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہا الیکشن آئین کے تحت ہونگے اور الیکشن کمشن نے الیکشن منعقد کرانے ہیں اور اب تو عدلیہ بھی کئی بار کہہ چکی ہے کہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دے گی۔