وفاقی و صوبائی حکومتیں سول سرونٹس سے یکساں سلوک کریں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کی ترقی، تعیناتی اور تقرری کے حوالے سے مقدمہ کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ فیصلے میں لکھیں گے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سول سرونٹس کے ساتھ یکساں سلو ک کریں۔ دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ سول سرونٹ کسی کے ذاتی ملازم نہیں جبکہ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انہیں بے یار و مددگار نہ سمجھا جائے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری ملازموں کے ساتھ ارباب اختیار کی جانب سے امتیازی سلوک کے حوالے سے انیتا تراب کی درخواست کی سماعت کی۔ سرکاری ملازمین کی ترقیوں کو شفاف انداز میں یقینی بنایا جائے، اقربا پروری اور رشتہ داری کی بنا پر تقرریوں اور تبادلوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے۔ جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ اب میرٹ کے سوا کوئی دوسری بات نہیں ہو گی، ایسا فیصلہ دیں گے جس کے دانت بھی ہوں۔ فیصلے میں لکھیں گے کہ سول سرونٹ وفاقی ہوں یا صوبائی کوئی امتیاز نہیں برتا جائے۔