ضلع گجرات میں سیاسی پارٹیوں کی صف بندی
طفےل مےر
الےکشن کے حوالے سے ملک گےر شہرت رکھنے والے ضلع گجرات مےں سےاسی پارٹےاں صف بندی کررہی ہےں گجرات مےں الےکشن کی اہمےت کا اندازہ اسکے چار وفاقی وزراءاور دو پارلےمانی سےکرٹرےز ہونے سے بھی بخوبی لگاےا جاسکتا ہے وزےراعلیٰ پنجاب مےاں شہباز شرےف نے سےاسی حوالے سے گجرات مےں دو اہم کامےابےاں حاصل کی ہےں اور دو خاندانوں کو تقسےم کرنےکا سہرا بھی اُنہی کے سر آےا ہے دونوں خاندان پےپلزپارٹی مےں ہونے کے باوجود شرےف برادران کے انتہائی قرےب تھے پہلے سابق چےئرمےن پی آئی اے چوہدری احمد سعےد جو وفاقی وزےر بجلی و پانی چوہدری احمد مختار کے بڑے بھائی ہےں کو مسلم لےگ (ن) مےن شامل کےا گےا جس سے چوہدری احمد مختار کی پوزےشن کمزور ہوئی جبکہ گجرات کے دوسرے بڑے خاندان نوابزادہ غضنفر علی گل کے بھائےوں ، بھانجوں نے نوابزادہ مظفر ، نوابزادہ مظہر علی خان ، نوابزادہ طاہر الملک کی قےادت مےں (ن) لےگ مےں شمولےت اختےار کر لی جس سے نوابزادہ غضنفر علی گل تنہا رہ گئے اور وہ اےن اے 104مےں چوہدری شجاعت حسےن کے بھائی چوہدری وجاہت حسین کے مقابلے مےں مسلم (ن) کی ٹکٹ پر الےکشن لڑےنگے نوابزادہ مظہر علی خان گجرات کے سب سے بڑے جاگےر دار ہےں جو 150مربے کے مالک ہےں اور دونوں خاندان ملک گےر شہرت رکھتے ہےںانکی شمولےت سے پہلے دونوں حلقوں مےں معقو ل امےدوار نہ تھے مگر اس مرتبہ مےاں شہباز شرےف نے اچھے بااثر امےدوار تلا ش کر لےے ذرائع کے مطابق حلقہ اےن اے105 مےں چوہدری شجاعت حسےن سےنٹ سے استعفیٰ دےکر الےکشن لڑےنگے جبکہ ابتک کی اطلاعات کے مطابق چوہدری احمد مختار کی الےکشن لڑنے سے چھٹی ہو گئی ہے جنہےں چوہدری شجاعت حسےن کی خالی کردہ سےٹ پر سےنٹر ےا گورنر بناےاجائےگا جبکہ انکے بھائی چوہدری احمد سعےد کنفےوژ ہےں اور حلقے کے عوام کوبھی انہوں نے ماےوس کےا ہوا ہے اسی کمشکش مےں چوہدری احمد سعےد کی الےکشن لڑنے کی پاپولےرٹی کا اندازہ لگاےا جاسکتاانکے (ن) مےں شمولےت کے اعلان کے بعد گن چُن کر 10افراد نے بھی اس فےصلہ کی تائےد نہےں کی حالانکہ انہوں نے 35سالہ قبل گجرات مےں سےاست کے خوبصورت سفر کا آغاز 1977ءمےں اےم پی اے کی سےٹ جےت کر ےا اور پھر وہ اےسے ضلع سے گئے کہ مُڑ کر نہ تو واپس آئے اور نہ ہی کسی سے رابطہ کےا بلکہ خوشی غمی کی تقرےبات مےں بھی شرکت کرنا گواراہ نہ کےا وہ سروس انڈسٹری کی ترقی مےں اہم کردار ادا کرنےوالے قرےبی ساتھی و پارٹی رہنما سےد طالب حسےن شاہ کی جنازے مےں بھی شرےک نہ ہوئے چوہدری احمد سعےد کے سابقہ ادوار مےں جنرل پروےز مشرف سے گہرے تعلق رہے جبکہ اسی دور مےں انکا بھائی چوہدری احمد مختار صدر مملکت آصف علی زرداری کے ہمراہ جےل کاٹتا رہا اور وہ پروےز مشرف سے پےار کی پےنگےں بڑھاتے رہے جبکہ اب وہ شرےف برادران کے منظور نظر ہےں اور گجرات مےں جن کے مقابلے مےں انہوں نے الےکشن لڑنے کی ٹھان رکھی ہے انہوں نے گجرات کی تعمےر و ترقی کے حوالے سے لازوال رول ادا کےا اور لوگوں سے مکمل رابطے مےں رہے چاہے وہ کسی منصب پر ہی کےوں نہ فائض ہوں انکی لاہور ، اسلام آباد گجرات مےں رہائشگاہوں کے دروازے ہر خاص و عام کےلئے کھلے رہے بالخصوص 7کلب جانے کےلئے کسی پر بھی ممانعت نہ تھی جس سے اندازہ لگاےا جا سکتا ہے کہ اےن اے 105کا الےکشن کسطرح کا ہوگا جب کہ پی پی 110جہاں مسلسل چھ سے زائد مرتبہ چوہدری برادران جےتتے آر ہے ہےں پر اس مرتبہ چوہدری مونس الٰہی کی جگہ چوہدری پروےز الٰہی الےکشن لڑےنگے پی پی 111جہاں سے مےاں عمران مسعود ہمےشہ لڑتے رہے ہےںکی دو مرتبہ مسلسل ناکامی کے بعد چوہدری برادران کی کوشش ہے کہ وہاں آمد ہ الےکشن مےں انکی اتحادی جماعت پےپلزپارٹی کا امےدوار آجائے تاکہ وہ آسانی سے قومی اسمبلی کی سےٹ پر پےپلزپارٹی کے بھی ووٹ حاصل کر سےکں اس حلقے سے دن بدن چوہدری سلےم سرور جوڑا کی مقبولےت اور ووٹرز مےں بھی اضافہ ہو رہا ہے سابقہ ادوار مےں انکے والد چوہدری سرو ر جوڑا مرحوم نے بھی الےکشن لڑا اور15ہزار ووٹوںسے کامےابی حاصل کی انہےں تاجر طبقے کی بھی غےر جانبدارانہ حماےت حاصل ہے دوسری جانب اےن اے 104مےںوفاقی وزےر چوہدری وجاہت حسےن مسلسل کامےا ب ہوتے چلے آئے ہےں جبکہ نوابزادہ غضنفر علی گل صرف اےک مرتبہ کامےابی حاصل کر پائے اور اب (ن) کی جانب سے انکے70سال کی عمر کو پہنچنے والے بھائی نوابزادہ مظہربھی الےکشن لڑ رہے ہےں جن کے آنے سے الےکشن تو اچھا ہوگا تاہم نوابزادہ غضنفر علی گل بضد ہےں کہ پی پی پی کی جانب سے ٹکٹ نہ ملنے پر وہ آزاد الےکشن لڑےنگے انکا کہنا ہے کہ اُس حلقے کے عوام انکے ساتھ ہےں جب کہ نوابزادہ مظہر علی خان ، نوابزادہ مظفر علی خاں کا کہنا ہے کہ نوابزادہ غضنفر علی گل کو 17سال سےاست کا موقع دےا گےا جو ناکامی سے دو چار ہوتے رہے جبکہ مخالفےن وزےراعظم ،ڈپٹی وزےراعظم ، وزےراعلیٰ ، وفاقی وزراءکے عہدوں پر پہنچ گئے اس لےے ہم نے اب خود باگ دوڑ سنبھال لی ہے اگر نوابزادہ خاندان کی جانب سے دونوں بھائےوں نے الگ الگ پارٹی مےں رہ کر الےکشن لڑا تو چوہدری وجاہت حسےن کےلئے جےتنا آسان ہو جائےگا تاہم پی پی 108مےں نوابزادہ طاہر الملک پہلی مرتبہ الےکشن لڑےنگے مگر عوامی رابطے اور تعلق کی وجہ سے انہےں الےکشن لڑنے کے اعلان سے خاصی پذےرائی ملی ہے اور انہےں انتخابی مہم چلانے مےں سےاسی حرےفوں کی نسبت آسانی ہو گی ۔