بدکاری پر کوڑوں، سنگساری اور پھانسی کی سزائیں ختم کی جائیں: اقوام متحدہ گروپ
اقوام متحدہ (نمائندہ خصوصی) اقوام متحدہ کے ماہرین کے ایک گروپ نے بدکاری کے الزام میں جرمانے، کوڑوں، سنگساری اور پھانسی کی سزا دینے والے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے تمام قوانین کو ختم کر دیں۔ یہ بات ورکنگ گروپ کے گذشتہ روز جنیوا میں ختم ہونے والے پانچویں اجلاس کے بعد ایک بیان میں کہی گئی ہے۔ خواتین سے امتیازی سلوک کے ایشو پر قائم اس ورکنگ گروپ کی سربراہ کمالا چندرا کیرانہ نے کہا کہ بدکاری کو کسی طرح بھی ایک فوجداری جرم قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ بہت سے ملکوں میں بدکاری بدستور ایک سنگین جرم ہے جس کے ارتکاب پر انتہائی سخت سزائیں دی جاتی ہیں ان ملکوں میں رائج تعزیری قوانین میں عورتوں اور مردوں سے یکساں سلوک نہیں کیا جاتا بلکہ ان کے تحت خواتین کو زیادہ سخت سزائیں دی جاتی ہیں اور مرد کے مقابلے میں عورت کی گواہی کو نصف شمار کیا جاتا ہے۔ گروپ کی جانب سے نیویارک میں جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی شدید سزاﺅں کو جاری رکھنے کا مطلب یہ ہوگا کہ خصوصی طور پر خواتین امتیازی سلوک کا نشانہ بنتی رہیںگی۔