• news

آمریت میں کرپشن اور انتشار پروان چڑھتا ہے‘ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے قانون کی حکمرانی ضروری ہے: جسٹس تصدق

لاہور (وقائع نگار/ وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ کے مسٹر جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے قانون کی حکمرانی ضروری ہے جن ممالک میں قانون کی حکمرانی نہ ہونے کے باعث بیرونی سرمایہ کاری کو تحفظ نہیں مل پاتا وہاں معیشت ترقی نہیں کر پاتی، آمریت میں کرپشن اور انتشار اسی لئے پروان چڑھتا ہے۔ سپریم کورٹ بار کے زیراہتمام ”قانون کے ذریعے امن“ کے موضوع پر بین الاقوامی جوڈیشل کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ بعض ممالک میں محض جمہوریت نہ ہونے سے ترقی نہیں ہو سکی۔ جمہوریت کے لوازمات میں قانون کی حکمرانی کی بنیادی حیثیت ہے جوکہ آمرانہ طرز حکومت میں ممکن نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ ترقی پذیر ممالک میں قانون کی بالادستی کی اہمیت اس لئے زیادہ بڑھ جاتی ہیں کہ ایسے ممالک میں شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے عدالتیں ہی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے افغانستان، لیبیا اور عراق کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ عوام کے حقوق کو قانون کے مطابق تحفظ نہ ملنے کے باعث وہاں پر انقلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی۔ سپریم کورٹ بار کے صدر یاسین آزاد نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور بھارت سے آئے ہوئے وکلا کے وفد کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اور پاکستان کے دساتیر میں شہریوں کے بنیادی حقوق کی فراہمی کی ضمانت دی گئی ہے اگر قانون کی حکمران کو یقینی بنایا جائے تو معاشرے میں امن قائم ہوگا۔ پاکستانی آئین میں ریاستی اداروں کی حدود اور اختیارات کا تعین کر دیا گیا ہے، اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر ہی کام کرنا چاہئے۔ بھارت کی ہریانہ ہائی کورٹ بار کے صدر کردیپ سنگھ دھاریوال نے کہاکہ قانون کی حکمرانی سے امن اور بنیادی حقوق کی فراہمی کی منزل حاصل کی جا سکتی ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ بار کے صدر نے کہاکہ وہ پاکستانی بار کے شکرگزار ہیں جو ان کو بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کا موقع دیا۔ انہوں نے بھارتی چیف جسٹس اور مرکزی وزیر قانون کی طرف سے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ کانفرنس میں لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمن، اعلیٰ عدلیہ کے دیگر ججز کے علاوہ بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے دوسرے روز آج چیف جسٹس آف پاکستان کی شرکت کا بھی امکان ہے۔

ای پیپر-دی نیشن