بجلی بحران نے ملک دیوالیہ کر دیا‘ کام بیورو کریسی نہیں کرتی بدنام سیاستدان ہوتے ہیں: سینٹ قائمہ کمیٹی
اسلام آباد (ایجنسیاں) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی نے وفاقی وزیر وسیکرٹری پانی و بجلی کی اجلاس میں عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بحران نے ملک کو دیوالیہ کر دیا ہے، بیورو کریسی کوئی کام نہیں کرتی بدنام سیاستدان ہوتے ہیں‘ کمیٹی نے جبن ہائیڈل پراجیکٹ کی نامکمل رپورٹ کو مسترد کر دیا اور تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے، کرم تنگی ڈیم، درگئی میں پاور ٹرانسفارمر کی تبدیلی اور مالاکنڈ تھری واٹر پراجیکٹ پر پیشرفت کے معاملے پر متعلقہ محکموں سے رپورٹ طلب کر لی۔کمیٹی نے 10ماہ قبل پشاور سے اغواءہونے والے 12 واپڈا اہلکاروںا ور مزدوروں کی بازیابی کیلئے سینیٹر نثار خان کو مذاکرات کی ہدایت کر دی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کا اجلاس جمعہ کو چیئرمین کمیٹی سینیٹر زاہد خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا اجلاس میں سینیٹر نثار خان، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، مولا بخش چانڈیو سمیت وزارت پانی و بجلی و ذیلی اداروں کے حکام نے شرکت کی، کمیٹی نے اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی چوہدری احمد مختار، قائم مقام سیکرٹری نرگس سیٹھی کی عدم شرکت پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایجنڈے پر موجود واپڈا ملازمین کی ترقیوں کا معاملہ اگلے اجلاس تک کیلئے موخر کر دیا۔کمیٹی نے کہا کہ 15 دن پہلے نوٹس بھجوانے کے باوجود وزیر و سیکرٹری اجلاس میں نہیں آئے اگر ہم نے اپنے اختیارات استعمال کئے تو انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ملک میں توانائی بحران سے لوگ تکالیف کا شکار ہیں، ملک کا دیوالیہ نکل گیا ہے اور بدنام سیاستدان ہو رہے ہیں۔ سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اس حوالے سے وہ کمیٹی کے ساتھ ہیں معاملہ ایوان میں اٹھانا پڑے یا کابینہ میں وہ کھل کر بات کریں گے۔