وزیراعظم ریسرچ اداروں کو فنڈز جاری کریں: قائمہ کمیٹی برائے سائنس
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت ریسرچ اداروں کی معاشی بدحالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے سفارش کی ہے کہ وہ ان اداروں کو مطلوبہ فنڈز کے اجراءمیں تعاون کریں اور ریسرچ اداروں کو تباہی سے بچانے کیلئے اپنا کردارادا کریں، وفاقی سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اخلاق احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ ریسرچ ادارے 3سال سے مالی بحران کا شکار ہیں۔ جی پی فنڈز اور پنشنر کی رقوم ملازمین کی تنخواہوں میں خرچ کی جارہی ہے ۔ ریسرچ اداروں کو 8 سوملین روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس کے چیئرمین عبدالقادر خانزادہ کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقدہ اجلاس میں کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بتایا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت ریسرچ کے تمام ادارے فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث تباہ ہو رہے ہیں ، اداروں کے پاس ملازمین کی تنخواہوں کےلئے پیسے تک نہیں ہیں۔ حالات کو کنٹرول نہ کیا گیا تو ایمرجنسی کی صورتحال پیدا ہو جائےگی۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان کونسل آف ریسرچ واٹر ریسیورس نے کمیٹی کو بتایا کہ رواں سال ادارے نے نان ڈویلپمنٹ بجٹ کی مد میں 207 ملین روپے مانگے تھے تاہم حکومت کی جانب سے صرف 113 ملین جاری کئے گئے ادارے کو اس وقت 43 ملین روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے ۔ادارے کے پاس سائنسدانوں اور ملازمین کو تنخواہوں کیلئے ادائیگی کیلئے فنڈز موجود نہیں۔قائمہ کمیٹی نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی ریسرچ کے ادارے تباہی کا شکار ہیں ۔ ملک میں صنعتی سیکٹر توانائی اور واٹر ریسیورس پراجیکٹس قسم کی کوئی ریسرچ نہیں کی جارہی جو لمحہ فکریہ ہے ۔