سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دیا مگر پیسے لینے والوں سے نرمی برتی: اعتزاز احسن
گجرات (نامہ نگار) پےپلزپارٹی کے 22 سال سے موقف کی اس فےصلے سے تصدےق ہوئی ہے کہ پےپلز پارٹی کےخلاف الےکشن مےں ہارنے کے پےچھے سازش اور کوئی نہ کوئی خفےہ ہاتھ سرگرم ہوتے ہےں اب 1997ءاور 1988ءکے انتخابات کا بھی جائزہ لےنا چاہئے تاکہ حقائق اور اےجنسےوں کا کردار سامنے آ سکے۔ ان خےالات کا اظہار بےرسٹر چوہدری اعتزاز احسن نے اپنے قرےبی ساتھی و پارٹی رہنما چوہدری اعظم کی رہائشگاہ پر کےا۔ انہوں نے کہا کہ اصغر خان کےس سپرےم کورٹ کا تارےخی فےصلہ ہے۔ پےسے لےنے اور دےنے والے دونوں مجرم ہےں مگر پےسے لےنے والوں سے نرمی برتی گئی اور دےنے والے فوجےوں کےخلاف سخت کارروائی کا حکم ہے اس فےصلہ سے دوررس نتائج نکلےں گے 31 جولائی 2009ءکو چےف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کی سربراہی مےں سپرےم کورٹ نے سندھ ہائےکورٹ بار اےسوسی اےشن کے کےس مےں فیصلہ دےا تھا ےہ اُس کی تجدےد اور توثےق ہے اسی اےف آئی اے نے حج سکےنڈل اور مونس الٰہی کےس کی بھی تحقےقات سپرےم کورٹ کے مطابق کی تھےں ےہ بات اور ہے کہ عدالت مےں گواہان ذرا بدل دئےے گئے مگر اےف آئی اے وہی ہے۔ سپرےم کورٹ کے فےصلوں پر ہر وقت من و عن عملدرآمد ہونے کا شور مچانے والی مسلم لیگ (ن) خوش ہو گی کہ اس فےصلے پر عملدرآمد ہو اگر انہےں اب اعتراض ہے تو ےہ کھلا تضاد ہو گا۔ سوئس حکام کو خط کے حوالے سے سب 14 نومبر تک انتظار کرےں خط کی عبارت سپرےم کورٹ کے آرڈر کا حصہ بن چکی ہے اب تو سپرےم کورٹ نے بھی صدر کے استثنٰی کو تسلےم کر لےا ہے پہلے سپرےم کورٹ کے جسٹس ناصر الملک کی سربراہی مےں بنچ صدر کی استثنیٰ پر بات کرنے کو بھی تےار نہ تھا۔