1988ءکے عام انتخابات میں دھاندلی کی حقیقت بھی سامنے آنی چاہئے: ترجمان بلاول ہاﺅس
کراچی (این این آئی) بلاول ہاو¿س کے ترجمان اعجاز درانی نے کہا ہے کہ 1990ءکے انتخابات میں عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ زنی کی حقیقت سامنے آجانے کے بعد 1988ءکے عام انتخابات کی حقیقت بھی سامنے آنی چاہئے۔ اعجاز درانی نے کہا 1986ءمیں محترمہ بے نظیر بھٹو ملک واپس تشریف لائیں تو لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے کونے کونے میں ان کا تاریخی استقبال ہوا تھا اور سیاسی مبصرین کے مطابق 1988ءکے عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کو 95 فیصد سے زیادہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں حاصل ہونی تھیں لیکن اس وقت بھی غلام اسحاق خان اور دیگر جمہوریت دشمن قوتوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کو سازش کے تحت ایک محدود اکثریت تک کامیابی کے دائرے میں رکھا۔ اس وقت کے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل حمید گل کا یہ بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ 1988ءکے انتخابات میں اگر دھاندلی نہیں کی جاتی تو پاکستان پیپلز پارٹی ملک بھر میں کلین سویپ کرجاتی۔ پنجاب میں عوام کے ووٹوں کو چوری کر کے "ناگ لیگ" کے کھاتے میں ڈال دیا گیا جس کے نتیجے میں بڑے میاں نواز شریف کو سونے کی تشتری میں وزیر اعلی کا عہدہ تحفے میں دیا۔ 1988 سے لے کر آج تک ہونے والے تمام عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف دھاندلی کا گھناو¿نا کھیل رچایا گیا۔ جس کی تحقیقات بھی منظر عام پر آنی چاہئے۔