اسرائیل اور امریکہ نے میزائل سے بچاﺅ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں شروع کر دیں
مقبوضہ بیت المقدس (اے ایف پی)اسرائیلی اور امریکی فوجیوں نے گزشتہ روز وسیع پیمانے پر میزائل دفاعی مشقیں شروع کردیں ان مشقوں کو آسٹرچیلنج 12 کا نام دیا گیا ہے۔ ان مشقوں میں امریکہ کی یورپی کمانڈ سے تین ہزار پانچ سو فوجی حصہ لے رہے ہیں اور انکے تین ہفتے تک جاری رہنے کی توقع ہے مشقوں کا مقصد ایران کے متنازع ایٹمی پروگرام پر اسے واضح پیغام بھیجنا ہے اسرائیل کے ایک فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ آسٹر چیلنج 12 دو افواج کے درمیان ہونیوالی سب سے بڑی فضائی دفاعی مشقیں ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مشقیں تربیتی پروگرام کا حصہ ہیں مشقوں کیلئے منصوبہ بندی کا عمل دوسال قبل شروع ہوا تھا اور انکا خطے کے واقعات سے کوئی تعلق نہیں نہ اسکا ردعمل ہیں۔ 3500 فوجیوں میں سے ایک ہزار اسرائیل میں رہیں گے جبکہ باقی یورپ اور بحیرہ احمر میں مشقیں کریں گے۔ فوجی اسرائیلی کے آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم کے بارے میں اکٹھے ٹریننگ کریں گے۔ یہ سسٹم امریکہ کے پیٹریاٹ اینڈ ایرو اینٹی بلاسٹک میزائل نظام کی نئی جدید قسم ہے جسے دونوں اتحادیوں نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے امریکی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ان مشقوں کی نوعیت دفاع سے انکا ایران سے تعلق نہیں مشقوں کی لاگت 38 ملین ڈالر ہے امریکہ 30 ملین ڈالر کے اخراجات برداشت کریگا۔