بھارت دریا کا بہاﺅ بدل رہا ہے نیلم جہلم منصوبہ جلد مکمل کرنا ہو گا: پارلیمانی خصوصی کمیٹی
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) توانائی بحران پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس عثمان ترکئی کی زیرصدارت ہوا۔ چیئرمین کمیٹی نے ریمارکس دیئے کہ موسمی تبدیلی کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں ہوئی۔ سپیشل سیکرٹری پانی و بجلی نے کمیٹی کو بتایا کہ بجلی کی یومیہ کمی 2000 میگاواٹ ہے، لوڈشیڈنگ میں کمی آرہی ہے۔ نیپرا حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بجلی کے نرخوں کا اضافہ تیل کی قیمتوں سے منسلک ہے۔ اسکی ایک وجہ بدانتظامی بھی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے ریمارکس دیئے کہ بھارت دریائے نیلم کا بہاﺅ بدل رہا ہے، نیلم جہلم منصوبہ جلد تعمیر کرنا ہوگا۔ ممبر واپڈا قاسم خان نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے دریائے نیلم کے بہاﺅ میں تبدیلی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ نیپرا کے ممبر ٹیرف نعیم خواجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ بدانتظامی کی وجہ سے بجلی کی پیداواری لاگت بڑھ چکی ہے۔ نیپرا حکام نے بتایا کہ گیس کی عدم فراہمی سے 4 آئی پی پیز کو 6 ماہ میں 59 ارب روپے اضافی دئیے۔وزارت پانی و بجلی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ لوڈ شیڈنگ کی بڑی وجہ ہر یونٹ پر حکومت کا 12 روپے کا نقصان ہے جو ناقابل برداشت ہے، وزارت پانی و بجلی کے 385 ارب روپے کے واجبات وفاقی و صوبائی اداروں کو ادا کرنا ہیں، مارچ 2013ءتک 381 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو جائیگی، گیس کی عدم فراہمی کی بنا پر بجلی کی پیداوار میں مزید کمی آسکتی ہے۔ حکام نے بتایا کہ ملک میں توانائی کے بحران کے حوالے سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ناممکن ہے تاہم حکومت لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کےلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔