دوہری شہریت :30 اکتوبر تک خط کا جواب نہ دینے والوں کو نااہلی کا نوٹس ضرور بھیجیں گے: چیف الیکشن کمشنر
اسلام آباد(ثناءنیوز)چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ جو ارکان پارلےمنٹ دوہری شہریت رکھنے پر نا اہل قرار پا چکے ہیں۔ ان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا کیونکہ انہیں اب پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر 30 تاریخ تک جس رکن نے بھی ہمارے خط کا جواب نہ دیا اسے نااہلی کا نوٹس ضرور بھیجا جائےگا اور نا اہل ہونے والے اگلے انتخابات کے امیدوار نہیں بن سکیں گے۔ نجی ٹی وی کو انٹروےو کی مزید تفصیلات کے مطابق فخر الدین جی ابراہیم نے کہا کہ یہ اصولی بات ہے کہ ہمیں انتخابی امیدوار کیلئے آدھا پاکستانی نہیں چاہیے۔ ہم دوہری شہریت رکھنے والے کو اس وقت اس لئے نا اہل کر رہے ہیں تاکہ وہ اگلے انتخابات میں حصہ نہ لے سکیں۔ دوہری شہریت والے آئین کے مطابق نااہل ہیں ان کے خلاف ضرور کارروائی ہونی چاہیے کہ انہوں نے کہا کہ اثاثوں کے گوشواروں کے صحیح یا غلط ہونے کے بارے میں معلومات کرنے کے ہمارے پاس اختیارات نہیں ہیں۔یہ بات حقیقت ہے کہ بعض لوگ اپنے اثاثے نہیں بتاتے۔ بڑی گاڑی میں آتے جاتے ہیں مگر کہتے ہیں کہ ان کے پاس گاڑی ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس یہ بھی اختیارات نہیں کہ اگر کسی کے اثاثے صحیح نہیں ہیں تو ہم انہیں نا اہل قرار دےدیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتخابات کیلئے مکمل تیار ہیں‘ ووٹر لسٹیںتیار ہیں۔ میں نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ وہ جلد ووٹر لسٹ میں اپنا نام رجسٹرڈ کرا کر ووٹ ڈالیں۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ابھی تک کسی سیاسی جماعت نے نئی ووٹر لسٹ حاصل نہیں کی میں لوگوں سے کہتا ہوں کہ اچھا امیدوار تلاش کرو اور اسے ضرور ووٹ ڈالو مگر گھر بیٹھ کر اپنا ووٹ ضائع مت کرو۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ انتخابات صاف شفاف ہوں تاہم یقین ہے کہ کم از کم 60 فی ووٹنگ شفاف ہو گی تاہم اس کے لئے امن وامان کا قیام ضروری ہے۔الیکشن کمیشن نے انتخابی ترجیحات طے کر لی ہیں جن میں 4 اولین ترجیحات ہیں۔پولنگ سٹیشنوں میں لا تعداد اضافہ کیا جائےگا۔ انشاءاﷲ فوجی آفیسرز پولنگ سٹیشنوں کے اندر بٹھائے جائیں گے۔ وہاں غیر ملکی آبزرو اور سول سوسائٹی کے لوگوں کو بلایا جائےگا۔ ہر پولنگ سٹیشن میں کیمرے نصب کیے جائیں گے ۔انشاءاﷲ الیکٹرونک ووٹنگ بھی کی جائےگی۔فخر الدین جی ابراہیم نے کہا کہ انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے میری نیند کم ہو گئی ہے تمام لوگ میرا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت امن وامان اس طریقے سے قائم نہیں کر سکی جس طرح ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بلایا جائےگا اور ان سے پوچھا جائےگا کہ اگر انہیں کوئی اعتراض ہے تو انتخابات سے قبل بتائیں۔