قانون کی حکمرانی کیلئے چھوٹے بڑے کی تمیز ختم کرنا ہو گی: چیف جسٹس
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس میں کہا ہے کہ بڑے ملزم کی بجائے چھوٹے کو پکڑنے جیسے واقعات سے قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور عدالتی نظام بدنام ہوتا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے میلسی کے علاقہ مترو کی ایک کاٹن فیکٹری کے قرض نادہندگی کیس میں گرفتار چوکیدار کے ضمانت کیس کی سماعت کی۔ آئی جی پنجاب حبیب الرحمن وہاں پیش ہوئے، عدالت نے نادہندہ فیکٹری مالک کی بجائے چوکیدار کی گرفتاری پر تنقید کی اور اصل ملزم 2دن میں پکڑنے کا حکم دیا، چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کی حکمرانی تب ہو گی جب چھوٹے بڑے میں تمیز نہیں کی جائے گی، جسٹس جواد خواجہ نے کہاکہ بدقسمتی ہے کہ ہمارے نظام میں خط تفریق کھینچ دیا گیا ہے۔ امیر اور غریب کے لئے قانون الگ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 45لاکھ کی چوری کرنے والا ملزم غائب ہے جبکہ آٹھ ہزار تنخواہ لینے والا چوکیدار گرفتار کر لیا ہے، آئی جی نے کہاکہ فیکٹری مالک کی گرفتاری کیلئے 6چھاپہ مار ٹیمیں بنا دی ہیں، مقدمہ کی سماعت 25اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔