ڈرون حملے کیس: پشاور ہائیکورٹ نے مشرف کو طلب کر لیا ‘ نوٹس جاری
پشاور (بیورو رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس مفتاح الدین خان کی سربراہی میں قائم ڈویژن بنچ نے قبائلی علاقوں میں جاری امریکی ڈرون حملوں سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے دائر رٹ درخواست پر سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا جبکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں امریکی ڈرون حملوں میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد اور املاک کے نقصان کا ڈیٹا رپورٹ شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل انتظامیہ نے عدالت میں پیش کر دیا ہے جس پر عدالت نے رپورٹ رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کے پاس جمع کرانے کے احکامات جاری کر دئیے۔ قائم مقام چیف جسٹس مفتاح الدین خان اور وقار احمد سیٹھ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے پٹیشنر ایف ایم صابر ایڈووکیٹ کی جانب سے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف رٹ درخواست کی سماعت کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اقبال مہمند اور شمالی وزیرستان کے ایڈیشنل پولیٹیکل ایجنٹ ظہیر الدین بابر نے عدالت کے احکامات کے تحت شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملوں میں جاں بحق ہونے والوں اور دیگر املاک کو نقصان سے متعلق سربمہر رپورٹ عدالت میں پیش کی اور موقف اختیار کیا کہ اس رپورٹ میں چندحساس معلومات موجود ہے اس پر فاضل عدالت نے انہیں مذکورہ رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرانے کے احکامات جاری کئے اس موقع پر پٹیشنر ایف ایم صابر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ امریکی ڈرون حملوں سے متعلق ان کی 20 نومبر 2011ءکی جمع کرائی گئی رٹ پٹیشن میں انہوں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی تھی کہ چونکہ امریکی ڈرون حملے سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں شروع ہوئے تھے اس لئے انہیں بھی رٹ درخواست میں فریق بنایا جائے جس پر عدالت عالیہ نے پرویز مشرف کو فریق بنایا گیا ہے اس لئے فاضل عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں، اس پر فاضل بنچ نے کہا کہ انہیں نوٹس جاری کرنے سے قبل ان کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کر سکتے ان آبزرویشن کے ساتھ ہی فاضل عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو ان کے جمع کرائے گئے ایڈریس پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔