شمالی وزیرستان میں آپریشن کی بجائے طالبان سے مذاکرات کئے جائیں، غازی خان محسود
لاہور (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) جنوبی وزیرستان فاٹا کے صدر غازی خان محسود نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں ملٹری آپریشن کسی مسئلہ کا حل نہیں، اگر حکومت اس علاقے میں امن قائم کرنا چاہتی ہے تو امریکی مداخلت بند کرائے۔ عمران خان نے ڈرون حملوں کی مخالفت کے نام پر محض سیاست چمکانے کے لئے مارچ کیا۔ ملالہ یوسف زئی جیسی ہزاروں لڑکیاں آپریشن اور ڈرون حملوں کی زد میں آ کر زندگی کی بازی ہار گئیں۔ ملالہ یوسف زئی کو محض اس لئے پروٹوکول ملا کیونکہ اس نے اپنی نمائش کی اور پشتون روایات کا مذاق اڑایا۔ نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور کسی بھی ممکنہ آپریشن کا فیصلہ ختم کرایا جائے کیونکہ شمالی وزیرستان میں آپریشن سے حالات مزید خراب ہوں گے۔ اس وقت طالبان سے مذاکرات کی ضرورت ہے۔ طالبان پر دہشت گردی کا داغ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اپنے فائدے کے لئے لگایا۔ طالبان مجاہدین ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیرستان کے محسود قبائل اور خیبر ایجنسی تحصیل باڑہ کے لوگ خیموں میں رہ رہے ہیں مگر عوام پر ظلم ڈھانے والوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قبائلی علاقوں کے متعلق مروجہ پالیسی پر نظرثانی کریں۔