پاکستانی اداروں کی کارکردگی تیسری دنیا کے بیشتر ملکوں سے بہتر ہے:ذوالفقار چیمہ
لندن( نمائندہ لندن)ڈی آئی جی شیخوپور ہ رینج ذوالفقار احمد چیمہ نے کیمبر ج یونیورسٹی اور لندن سکو ل آف اکنامکس میںزیرتعلیم پاکستانی طلبہ و طالبات سے پاکستان میں قانون کی حکمرانی کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جب بھی کسی جرنیل نے آئین توڑا تو عدلیہ نے اسکو جائز قرار دیدیا اور آئین توڑنے والوں کو قانونی تحفظ فراہم کیا ۔ انہوں نے جسٹس منیر کے پہلے فیصلے سے لے کر عاصمہ جیلانی کیس ، نصرت بھٹو کیس اور ظفر علی شاہ کیس کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں فوج نے آئین کا احترام کیا نہ عدلیہ نے آئین توڑنے والوں کو سزا دی۔ مگر 2007پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا ۔ موجودہ سپریم کورٹ بارہا کہہ چکی ہے اور وہ ثابت بھی کر رہی ہے کہ وہ ہر قیمت پر آئین کی پاسداری کر ے گی۔ ماضی میں انتظامیہ اور پولیس کا کردار بھی انتہائی شرمناک رہا ہے اور انہوں نے قانون کی حکمرانی قائم کرنے کی بجائے حکمرانوں کے ذاتی نوکروںکا کردار ادا کیا ۔مگر اب حالات میں بہت بہتری آئی ہے ۔ ملک میں جمہوریت قائم ہے میڈیا آزاد ہے اور قوم نے جسٹس (ر)فخر الدین جی ابراہیم کی شکل میں ایک غیر جانبدار امپائر ڈھونڈ لیا ہے۔ اعلیٰ اسامیوں پر پبلک سروس کمیشنز کے ذریعے بھرتیاں ہو رہی ہیں۔ پنجاب میں پولیس کی ہر آسامی میرٹ پر پُر کی جارہی ہے یہ تما م مثبت علامات ثابت کرتی ہیں کہ ہم صحےح سمت کی طرف جار ہے ہیں اور ہماری کارکردگی تیسری دنیا کے بیشتر ممالک سے بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل پر صرف کڑُھنااور تشویش کا اظہار کر نا کافی نہیں بلکہ ملک کے مسائل کے حل میں اپناحصہ ڈالنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹر نیشنل میڈیا پاکستان کے بارے میں معتصبانہ رویہ رکھتا ہے اس لئے صرف منفی باتیں اجاگر کی جاتی ہیں اور پاکستان کے مثبت اور خوش نما پہلوﺅں کو چھپا یا جا تا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں میرٹ کی حکمرانی اور امن وامان کی صورت حال باقی جگہوں سے بہتر ہے۔