بھارت ویزا معاہدہ کی توثیق سے قبل پاکستانی تاجروں کیلئے نان کسٹم بریئر ختم کرے: پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) پاکستان نے بھارت کے ساتھ ویزہ معاہدہ کی توثیق سے قبل پاکستانی تاجروں کیلئے نان کسٹم بیرئیر (رکاوٹیں) ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک تجارتی رکاوٹیں ختم نہیں کی جائیں گی اس وقت تک دوطرفہ تجارت کو فروغ نہیں دیا جاسکتا۔ پاکستان کیلئے بھارت کی قومی ائرلائن (ائرانڈیا) کی پروازوں کی بحالی کیلئے مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں تاہم دونوں ممالک کے درمیان ویزہ معاہدے کی توثیق سے قبل پروازیں شروع نہیں کی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کے شہریوں کو ویزوں کی سہولت فراہم کرنے کیلئے ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے مطابق دونوں ممالک نے اس بات سے اتفاق کیا تھا کہ وہ ویزوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں گے اور تاجروں کو ملٹی پل ویزے کے ساتھ 10 شہروں کا ویزہ جاری کیا جائیگا مگر اس معاملے میں ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس معاملے میں حکومت پاکستان نے اپنے تحفظات سے بھارت کو آگاہ کردیا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت نے پاکستانی تاجروں کیلئے نان کسٹم بیرئیر (رکاوٹیں) کھڑی کررکھی ہیں۔ ان حالات میں اگر بھارتی تاجروں کو نئے ویزہ معاہدے کے تحت ویزے جاری کئے جائیں تو اس سے پاکستان کی مارکیٹ میں بھارتی مصنوعات آئیں گی جس سے مقامی صنعت بری طرح متاثر ہوگی۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے تاجروں کو یکساں مواقع فراہم کئے جائیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کیلئے بھارت کی قومی ائرلائن (ائرانڈیا) کی پروازوں کی بحالی کیلئے مذاکرات کا عمل بھی مکمل ہوگیا ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان ویزہ معاہدے کی توثیق سے قبل پروازیں شروع نہیں کی جائیں گی۔ بھارت نے 2008ءمیں ائرانڈیا کا پاکستان کیلئے اپنا آپریشن بند کردیا تھا۔ ذرائع کے مطابق بھارت نے پاکستان سے کہا ہے کہ ائرانڈیا کی پروازیں شروع کرنے سے پہلے دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونیوالے ویزے معاہدے کی توثیق کیلئے ابھی تیار نہیں۔ بھارت کا موقف ہے کہ جب تک ویزوں سے متعلق مسائل حل نہیں ہوتے ہیں اس وقت تک دونوں ممالک کی قومی اور نجی ائرلائنز کی پروازوں کی تعداد بڑھانے اور کوئی نیا آپریشن شروع کرنے کی ضرورت نہیں۔ ذرائع کے مطابق بیک چینل ڈپلومیسی کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان اختلافی مسائل کے حل کیلئے کوششیں ہورہی ہیں۔ توقع ہے کہ کوئی نہ کوئی راستہ نکل آئیگا۔