خیبرایجنسی: ریگولر دستے تعینات بڑی تعداد میں ٹینک داخل
پشاور (بی بی سی ڈاٹ کام) پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کےلئے علاقے میں فوج کے ریگولر دستوں کو تعینات کیا جا رہا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح سے باڑہ سب ڈویژن کے علاقوں برقمبر خیل اور سپاہ میں سکیورٹی فورسز کی طرف سے کئی علاقوں کا محاصرہ جاری ہے اور اس دوران کئی مشکوک افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ سپاہ کے علاقے سے تین مشتبہ شدت پسندوں کی لاشیں ملی ہیں جو گزشتہ روز سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران مارے گئے تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ باڑہ سب ڈویژن کی حدود میں فوج کے ریگولر دستوں کو تعینات کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل سے فوجی اہلکار بڑی تعداد میں ٹینکوں کے ہمراہ باڑہ سب ڈویژن میں داخل ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے باڑہ اور خیبر ایجنسی کے دیگر علاقوں میں بیشتر کارروائیوں میں فرنٹیئر کور کے اہلکار حصہ لیتے رہے ہیں جبکہ فوج کے ریگولر دستوں کو کم ہی استعمال کیا گیا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں فوج اور فرنٹیئر کور کا موقف معلوم کرنے کے لئے ان کے ترجمان سے بار بار رابطے کی کوشش کی گئی مگر کامیابی نہیں ہو سکی۔