پٹرولیم قیمتیں ایک‘ سی این جی کی 6 ماہ بعد طے کی جائیں گی: چیئرمین اوگرا
اسلام آباد (خبرنگار) چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پٹرولیم کی قیمتیں ہر ہفتے کے بجائے اب ایک ماہ بعد طے کی جائیں گی جبکہ سی این جی کی قیمت پٹرولیم مصنوعات سے ڈی لنک ہونے کے بعد اب چھ ماہ بعد طے کی جائیں گی۔ سی این جی کی قیمت متعین کرنے کا پرانا فارمولا ختم کرکے حالیہ قیمت نئے فارمولے کے تحت طے کی گئی ہے۔ سی این جی ایسوسی ایشن اور صارفین کی تجاویز پر غور کیا جائے گا اور ان تجاویز کی روشنی میں رپورٹ مرتب کی جائے گی جو یکم نومبر کو سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں چیئرمین اوگرا نے کہاکہ ان کی کوشش ہو گی کہ صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچانے کے ساتھ ساتھ ایک ایسا فارمولا طے کیا جائے جس سے ملکی معیشت کو بھی نقصان نہ ہو۔ قیمت قانون، لاجک اور فارمولے کے تحت طے ہوتی ہیں اس میں کسی کی خوشی یا ناراضگی کے عنصر کو مدنظر نہیں رکھا جاتا۔ اوگرا مکمل طور پر خودمختار ہے کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیتی مگر کابینہ اور کابینہ کمیٹی کی گائیڈ لائن پر عمل کرنے کا قانونی طور پر پابند ہے۔ قبل ازیں اجلاس سے خطاب میں سی این جی صارفین نے سی این جی ایسوسی ایشن اور اوگرا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ اوگرا عوامی مفادات کی حفاظت میں ناکام ہو گئی جبکہ سی این جی والے مافیا بن گئے ہیں جو عوام کو لوٹ رہے ہیں اور اپنے مفادات کی خاطر ہی ہڑتال کرتے ہیں۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہاکہ اگر اوگرا نے ان کی تجاویز پر عمل نہ کیا تو وہ سٹیشن بند کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یکم نومبر تک گیس صرف عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے دے رہے ہیں مگر آپریٹنگ کاسٹ ختم کرنے سے انہیں نقصان ہو رہا ہے۔ وہ ان حا لات میں کاروبار نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یکم نومبر کے بعد آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔