اصغر خان پر تنقید کے باعث تحریک انصاف چھوڑنا پڑی: جاوید اقبال
لاہور(ندائے ملت رپورٹ) وائس ایڈمرل (ر) جاوید اقبال نے تحریک انصاف سے مستعفی ہونے کے بعد پہلا انٹرویو ندائے ملت کو دیتے ہوئے کہا ہے 30 اکتوبر کے جلسہ کے بعد پارٹی کے شفاف پانی میں گندگی شامل ہوگئی۔ عمران خان سے ذاتی نہیں پارٹی پالیسی پر اختلاف تھا، اصغر خان پر تنقید کے باعث پارٹی چھوڑنا پڑی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اصغر خان کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ مثالی ہے تو دیر آید درست آید۔ جسٹس منیر نے جو جمہوریت کی گاڑی لائن سے اتار دی تھی آزاد عدلیہ نے اسے پھر سے پٹڑی پر چڑھا دیا ہے۔ اصغر خان کا کردار اپنی جگہ مگر اصل میں یہ پودا نصیر اللہ بابر نے لگایا تھا۔ انہوں نے ہی اسد درانی سے بیان حلفی حاصل کیا تھا اصغر خان نے انگلی پر لہو لگاکر شہیدوں میں نام شامل کر لیا ہے۔ آج جرنیلوں کو واپس ان کے حصاروں میں لے جانے کا موقع مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا سب کا احتساب ہونا چاہئے، سب مارشل لاءلگانے والوں اور جمہوریت کو کمزور کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے۔ جن جن لوگوں نے جمہوریت کیخلاف سازشیں کیں سب کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔ انہوں نے کہا جب پرویز مشرف نے اقتدار پر قبضہ کیا تو عمران خان بھی اس کی جھولی میں جا بیٹھے تھے جس سے پارٹی کا منہ کالا ہوگیا تھا۔ 1996ءمیں جب پارٹی بنی تھی تو کورے کاغذ کی مانند صاف اور شفاف تھی۔ انہوں نے کہا میں جانتا ہوں جب ایوب خان نے مارشل لاءنافذ کیا تو اس کے ساتھ کون کون تھا کس کس نے اس کی حکومت کو مضبوط کرنے کیلئے اینٹ گارا پکڑایا تھا۔ اصغر خان اس کے ائرمارشل تھے۔ وہ اپنے بارے میں سچ بولیں میں نے تو اپنے ٹی وی انٹرویو میں یہی کہا تھا کہ اصغر خان کیس پر خوشی منانے والے یہ بھی جانیں کہ اصغر خان کون ہیں اس میں جھوٹ کیا کہا تھا۔ عمران خان نے فون پر اصغر خان کے متعلق میرے ریمارکس کا برا منایا اور کہا آپ ٹی وی میں پارٹی پالیسی پر بات نہ کریں اسی لئے میں نے استعفیٰ دیدیا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا جن مسائل کو ختم کرنے کیلئے پارٹی بنائی گئی انہی مسائل پیدا کرنے والوں کو پارٹی میں شامل کر لیا۔ کارکنوں کی عزت نفس کی بحالی کیلئے میں نے اپنی قربانی پیش کردی ہے۔ دو قومی نظریے پر ہی ملک کو قائم رکھا جا سکتا ہے۔ قائداعظم کے بعد ہمیں اچھی لیڈر شپ نہ مل سکی۔ انہوں نے کہا مجھے ان لوگوں کی جوتیوں میں بٹھایا جا رہا تھا جو خود مشرف کی جوتیوں میں بیٹھا کرتے تھے۔ مشرف کو اس وقت کال دی جب یہ لوگ اس کی گود میں بیٹھے ہوئے تھے۔
اسلام آباد (وقت نیوز) تحریک انصاف کے سابق رہنما ایڈمرل ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے مالدار طبقے نے تحریک انصاف کو ہائی جیک کر لیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وقت نیوز کے پروگرام ٹونائٹ ود فہد حسین میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق اور نیلم طورو نے بھی شرکت کی۔ ”سونامی کا ایک سال، تحریک انصاف نے کیا کھویا کیا پایا“ کے موضوع پر ہونے والی گفتگو میں جاوید اقبال کا کہنا تھا 30 اکتوبر کا جلسہ پرانے لوگوں کی وجہ سے کامیاب ہوا محنت کرنے والے لوگ اب پیچھے رہ گئے ہیں۔ تحریک انصاف کا نظریاتی جماعت کا تشخص ختم ہو چکا ہے، کرپٹ لوگ اس جماعت کا حصہ بن گئے ہیں، نعیم الحق کا کہنا تھا پارٹی اب بھی اپنے نظریات پر قائم ہے اور سینئر قیادت کو سوچ سمجھ کر عہدے دئیے گئے ہیں۔ اسی سال 30 اکتوبر سے بڑا جلسہ کر کے دکھائیں گے۔ نیلم طورو کا کہنا تھا مالدار لوگوں کا پارٹی میں ہونا بری بات نہیں پارٹی کیلئے منفی سوچ آئی ہے تو اس کے ساتھ مثبت سوچ زیادہ ہے۔