جماعةالدعوة پر کھالیں جمع کرنیکی پابندی، ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ سے جواب مانگ لیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال نے حکومت کی جانب سے جماعةالدعوة کو کالعدم قرار دیکر قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی لگانے کے خلاف دائر درخواست میں وزارت داخلہ کو تحریری جواب داخل کروانے کےلئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ پروفیسر حافظ محمد سعیدکی طرف سے دائر درخواست میں اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ 24اکتوبر کو وزارت داخلہ نے قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی کے حوالے سے جو فہرست جاری کی اس میں جماعةالدعوة کا نام شامل نہیں تھا لیکن عید قربان سے ایک روز قبل اقوام متحدہ کی پابندیوں کی بنیا د پر جماعةالدعوة پر قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی لگا دی گئی جو کہ سراسر بددیانتی ہے۔ حکومت لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ کے روبرو خود یہ تسلیم کر چکی ہے کہ جماعةالدعوة کالعدم جماعت نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادکے بہانے جماعةالدعوة پر قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی لگانا غیرقانونی ہے۔ حکومت بتائے بھارت نے کشمیر کے حوالہ سے آج تک اقوام متحدہ کی کتنی قراردادوں پر عمل درآمد کیا ہے؟ ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے پابند نہیںہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 29نومبر تک ملتوی کر دی۔