پاکستان میں دہشت گردی کو ڈرون سے نہیں معاشی ترقی سے روکا جائے: امریکی اخبار
واشنگٹن (خصوصی نمائندہ) امریکہ کے بااثر اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اوباما انتظامیہ کی جانب سے ڈرون حملوں پر انحصار بڑھانے کی پالیسی کو ہدف تنقید بنایا ہے اور زور دیا ہے کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے پاکستان اور افغانستان میں معاشی ترقی سمیت جامع اقدامات کئے جائیں۔ اخبار لکھتا ہے کہ ڈرون پر زیادہ انحصار پریشان کن ہے۔ اخبار نے اپنے ایڈیٹوریل میں لکھا ہے کہ ڈرون حملوں کے پروگرام کو خفیہ پن اور رازداری کے پردے سے نکال کر جوابدہ بنایا جائے۔ اوباما انتظامیہ کی جانب سے مشتبہ افراد کی فہرست میں ناموں میں اضافہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا منصوبہ قابل تشویش ہے۔ اس سے نہ صرف امریکی سیاسی جماعتوں بلکہ بین الاقوامی اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اخبار نے تجویز دی ہے کہ دہشت گردی کو پاکستان اور افغانستان کی نمائندہ مستحکم حکومتوں اور معاشی ترقی کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کر کے شکست دی جا سکتی ہے۔ ڈرون حملوں کے لئے یمن، صومالیہ اور ایک حد تک پاکستان کی حکومتوں نے رضامندی ظاہر کی ہے۔ پاکستان، یمن اور صومالیہ میں 400 سے زائد ٹارگٹ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ کم و بیس 3 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سینکڑوں سویلین ہیں۔ اخبار لکھتا ہے کہ امریکہ کے اندر اور عالمی سطح پر ڈرون حملوں کے قانونی جواز کو جاننے کے بارے میں مطالبات کئے جا رہے ہیں۔