خضدار : فائرنگ سے وین بے قابو‘ پٹرول پمپ سے جا ٹکرائی : خواتین بچوں سمیت 18 افراد زندہ جل گئے
کوئٹہ (دی نیشن رپورٹ + ایجنسیاں) خضدار میں نامعلوم افراد نے مسافر وین پر اچانک فائرنگ کر دی جس سے وین بے قابو ہو کر پٹرول پمپ سے جا ٹکرائی جس کے نتیجے میں خواتین، بچوں سمیت 18 افراد زندہ جل گئے۔ دی نیشن رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے مسافر وین خضدار سٹی سے زہری گا¶ں جا رہی تھی۔ جب اس پر حملہ کیا گیا حملے سے وین کا ڈرائیور اس کا کنٹرول نہ سنبھال سکا اور اس نے پٹرول پمپ کو روند ڈالا جس سے آگ لگ گئی۔ ڈی پی او خضدار صبیح الدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا 18 افراد جاںبحق ہوئے جبکہ اس سانحہ میں 5 افراد بری طرح جھلس گئے ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ حادثہ میں جاںبحق ہونے والوں میں 8 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ صرف 5 افراس کو ہی وین سے زندہ نکالا گیا۔ حملے کی کسی نے ابھی تک ذمہ داری قبول نہیں کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے خضدار کے پٹرول پمپ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے آگ لگی اور آگ نے قریبی مسافر وین کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کے فرار کے بعد بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکار متاثرہ پمپ پر پہنچے۔ اے پی پی کے مطابق خضدار پولیس کے ڈی ایس پی عبدالستارمینگل نے بتایا خضدار جھلاوان کمپلیکس کے قریب ایک منی پٹرول پمپ پر نامعلوم افراد نے اچانک فائرنگ کردی جس سے پٹرول پمپ کے قریب کھڑی وین کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ فائرنگ سے آگ بھڑک اٹھی پےٹرول پمپ اور رکشہ و موٹر سائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کوگھیرے میں لے کرمزید تحقیقات شروع کر دی۔ آگ نے وین اور قریب واقع دکانوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا اور نامعلوم ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہو گئے۔ ریسکیو اور پولیس حکام کے مطابق واقعہ میں ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ڈپٹی کمشنر خضدار کے مطابق پٹرول پمپ کے قریب 5 دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے خضدار پٹرول پمپ پر آگ لگنے کے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور زخمیوں کو بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس نے آدھ گھنٹہ بعد آگ پر قابو پایا۔ این این آئی کے مطابق آگ نے درجنوں گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور وہ جل کر راکھ ہو گئیں جبکہ آگ لگنے سے کوئٹہ کراچی شاہراہ مکمل طور پر بند ہو گئی۔اے پی اے کے مطابق صدر زرداری نے واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے کہا واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے، ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے، مٹھی بھر دہشت گردوں کو پاکستان پر قابض نہیں ہونے دینگے۔ ڈی پی او خضدار فصیح الدین نے بتایا جاں بحق ہونے والے 6 افراد کی لاشوں کی شناخت ہو گئی ہے جو ورثاءکے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ 3 زخمیوں میں ایک خاتون کو علاج کیلئے کراچی روانہ کر دیا گیا ہے۔فرانسیسی خبر ایجنسی نے بھی تصدیق کی ہے کہ فائرنگ وین پر کی گئی جو پٹرول پمپ سے جا ٹکرائی۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق ڈی پی او خضدار واقعہ کی صحیح وضاحت نہیں کر سکے۔ پولیس حکام کے مطابق بعض افراد گولیاں لگنے سے جاںبحق ہوئے۔