• news

ترکی جیسا صفائی کا نظام پنجاب کے بڑے شہروں میں متعارف کرائیں گے: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلی شہبازشریف نے کہا کہ عوام کی سہولت اور انہیں ٹریفک کے مسائل سے نجات دلانے کے لئے لاہور رنگ روڈ کے منصوبے پر اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں ،مفاد عامہ کے اس بڑے منصوبے کی دیکھ بھال اور اسے صاف ستھرا رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ لاہور رنگ روڈ کے جنوبی حصے پر بھی جلد کام شروع کردیا جائے گا۔ رنگ روڈ پر ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کےلئے علیحدہ پولیس فورس بنائی جا رہی ہے اور لاہور رنگ روڈ پولیس فورس 25دسمبر سے کام شروع کر دے گی۔ وہ لاہور رنگ روڈ اتھارٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں لاہور رنگ روڈ اتھارٹی کے بجٹ2012-13 کی منظوری بھی دی گئی۔ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب میں کہاکہ لاہور رنگ روڈ کے جنوبی حصے (سدرن لوپ)کو مختلف حصوں میں تقسیم کرکے کام شروع کیا جائے گا۔ معیار اور شفافیت کے لحاظ سے یہ منصوبہ بھی دیگر ترقیاتی منصوبوں کی طرح اپنی مثال آپ ہوگا۔ لاہور رنگ روڈ پر معاشی و اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے اکنامک ڈویلپمنٹ زون کا قیام بے حد اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہاکہ یہ کمیٹی لاہور رنگ روڈ کے ساتھ اکنامک ڈویلپمنٹ زون کے قیام کے لئے ماسٹر پلان مرتب کرکے پیش کرے۔ رنگ روڈ کے ساتھ جلوپارک کے نزدیک تھیم پارک بھی بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں پنجاب میں ٹرانسپورٹ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنیوالی ترک کمپنیوں کے وفود سے ملاقات میں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ وہ ترکی کے شہروں میں رائج صفائی کے اعلیٰ نظام سے نہایت متاثرہیں اور ویسا ہی نظام پنجاب کے بڑے شہروں میںبھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں لاہور ماڈل کی طرز پر ترک کمپنیوں کے تعاون سے صفائی کے جدید نظام کا آغاز پنجاب کے پانچ بڑے شہروں فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، راولپنڈی اور سیالکوٹ سے جلد ہوگا۔ لاہور میں ترک کمپنیوں کے اشتراک سے کئے گئے اقدامات کی بدولت صفائی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ عید تعطیلات کے دوران لاہور میں صفائی کے بہترین انتظامات کئے گئے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے پنجاب کے 5 بڑے شہروں میں صفائی کے جدید نظام کو متعارف کرانے کے لئے سات روز میں سفارشات طلب کرتے ہوئے کہاکہ جانوروں کی آلائشوں کو زیراستعمال لاکرپاکستان کثیر زرمبادلہ کما سکتا ہے تاہم اس کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے پیش کش کی کہ ترک کمپنیاں جانوروں کی آلائشوں کو پراسیس کرنے کے منصوبے میں بھی سرمایہ کاری کریں۔

ای پیپر-دی نیشن