آئی جی سندھ پیرول پر رہا‘35 خطرناک قیدی گرفتار کریں‘ طالبان سمیت مسلح گروپوں کے خلاف کارروائی کی جائے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + ثناءنیوز) سپریم کورٹ نے کراچی امن و امان کیس میں فیصلے پر عملدرآمد کا 8 صفحات پر مشتمل عبوری حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے مسئلے کو پولیس اور دیگر ادارے سنجیدگی سے لیں۔ طالبان سمیت جو بھی گروپ جدید اسلحہ سے لیس ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ پیرول پر رہا 35 خطرناک قیدیوں کے متعلقہ عدالتیں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کریں۔ محکمہ داخلہ سندھ اور آئی جی پیرول پر رہا ان قیدیوں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کریں۔ رینجرز کے بارے میں حکم جاری کیا گیا کہ وہ ملزموں کو گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔ بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کےخلاف کارروائی کی جائے۔ اسلحہ لائسنس کا نظام کمپیوٹرائز کیا جائے۔کراچی میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف کارروائی کی جائے۔کراچی کے شہریوں کو بیدردی سے قتل کیا جا رہا ہے۔ رینجرز امن قائم کرنے کیلئے پولیس کا ساتھ دے، صرف گرفتاریوں پر اکتفا نہ کیا جائے جرائم کے خاتمے کیلئے مربوط اقدامات کئے جائیں۔ رینجرز مقدمے کے چالان تک پولیس سے تعاون کرے۔ ڈرائیونگ لائسنس کا نیام نظام مرتب کیا جائے۔ پیرول پر خطرناک ملزموں کی رہائی سندھ حکومت کی بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔ حکومت امن و امان پر شور مچاتی ہے تو دوسری طرف خطرناک ملزموں کو پیرول پر رہا بھی کرتی ہے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے پولیس اہلکاروں کا مکمل سروس ریکارڈ نہیں بنایا جاتا، پولیس میں بھرتیاں شفاف نہیں ہیں اگر حکومت کی یہی روش رہی تو امن و امان قائم نہیں ہو سکتا۔ تلخ حقیقت ہے کہ محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت ہے۔ پولیس میں حکومتی من پسند افسران کا چور دروازے سے داخلہ کارکردگی خراب کر رہا ہے۔ خلاف ضابطہ ترقیاں، غیرقانونی بھرتیاں، پولیس آفیشلز میں بے چینی کا سبب ہے۔ کراچی پولیس میں سینئر پوزیشن میں کئی افسر نااہل ہیں۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ پولیس و دیگر متعلقہ حکام کراچی میں غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف کارروائی کریں۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ کلکٹر کسٹمز تین ماہ کی ڈیوٹی ادا نہ کرنیوالی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کی رپورٹ دیں۔ کلکٹر کسٹمز سمگل کی گئی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کی رپورٹ پیش کریں۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ہی کاغذات اور نمبر پلیٹ فوری جاری کی جائیں۔ ٹارگٹ کلنگ پر عدالتی حکم پر پولیس کی جمع کرائی گئی رپورٹ الارمنگ نظر آتی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کی ماہانہ فٹنس رپورٹ تفصیل کیساتھ عدالت میں جمع کرائیں۔ سپریم کورٹ نے آخری سماعت پر دئیے گئے احکامات برقرار رکھتے ہوئے تحریری حکم جاری کیا۔ کراچی امن و امان کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے 14 ستمبر 2011ءکو سنایا تھا۔ پولیس اور دیگر متعلقہ حکام کراچی میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کریں۔ کراچی میں بد امنی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے حکم نامے پر عملدآمد کا جائزہ لینے کے لیے لارجر بنچ نے کراچی رجسٹری میں 23, 24 ,25 اور 31 اکتوبر اور یکم نومبرکو سماعت کی جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ وسیم احمد، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے شہر میں امن کے حوالے سے رپورٹیں عدالت عظمی کے سامنے پیش کیں۔ طالبان کے مسئلے کو پولیس اور دیگر اداروں کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ غیر ملکی تارکین کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ رینجرز شہر میں کافی عرصے سے موجود ہے وہ صرف جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاریوں تک محدود ہے۔ رینجرز کو امن قائم کرنے کے لئے مزید جاں فشانی سے کام کرنا ہوگا اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتارکرنے کے بعد فوری طور پر انہیں پولیس کے حوالے کرے۔ دبئی اور دیگر غیرملکی نمبر پلیٹوں کی گاڑیوں کےخلاف کارروائی کرکے انہیں ضبط کیا جائے۔ پےرول پر رہائی کے سلسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ جیل حکام قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کریں اور پولیس کے نظام میں بہتری لائی جائے تاکہ کراچی کے شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سے نجات ملے۔ کراچی کے شہریوں کو بے دردی اور بے رحمی سے مارا جا رہا ہے۔ حکومت کراچی میں موجود طالبان، تاریک وطن اور دیگر مسلح گروپوں کے خلاف فوری، حتمی اور سنجیدہ کارروائی کرے۔ رینجرز اہل کار ملزموں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔ بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ فیصلے میں کراچی میں طالبان کی بھاری موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔