مشرف کیخلاف کارروائی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے: خلیل رمدے
لاہور(آئی اےن پی) سپر ےم کورٹ کے سابق جج اور چیف جسٹس کے خلاف صدارتی ریفرنس کے خلاف تاریخی فیصلہ دینے والے جسٹس (ر) خلےل الر حمن رمدے نے کہا ہے کہ ہم نے پرو ےز مشرف کے چےف جسٹس افتخار محمد چوہدری کےخلاف 2007 مےں دائر رےفر نس پر کسی کو مزےد کاروائی سے کسی کو روکنے کا فےصلہ نہےں ‘حکو مت نے خود ہی اسکی تحقےقات نہےں کی۔ ہم نے بے نظےر بھٹو شہےد سمےت کسی کو عام انتخابات کا با ئےکاٹ کر نے کا مشورہ نہےں دےا۔ پرو ےز مشرف کے ججز کو نظر بند کر نے اور آئےنی کی معطلی پر پارلےمنٹ نے بھی قرارداد مےں شاباش دی ‘ تےن نومبر کے اقدامات مےں ہمارے کچھ ججز بھی شامل تھے۔ پرو ےز مشرف کےخلاف آرٹےکل 6کے تحت کاروائی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اےک ٹی وی انٹروےو مےں جسٹس (ر) خلےل الر حمن رمدے نے کہا کہ ہم کسی جج کو صرف اس وجہ سے فار غ نہےں کےا کہ اس نے پی سی او کے تحت حلف لےا بلکہ ججز کو اس وجہ سے فارغ کےا گےا کےونکہ جب عبدالحمےد ڈوگر ہی غےر آئےنی چےف جسٹس تو انکی مشاورت سے ہونے والی تمام تقر رےاں بھی غےر آئےنی تھےں ۔ پروےز مشرف نے غےرآئےنی اور غےر اخلاقی طور پر 3نومبر کو اےمر جنسی لگا کر ججز کو نظر بند کےا گےا ۔ انہوں نے کہا کہ ےہ کہنا کہ موجودہ عدلےہ مےں ججز کے رشتہ داروںکو ججز لگانے کی باتوں مےں کوئی حقےقت نہےں‘ جسٹس ےاور علی مےرے رشتہ دار ضرور ہے مگر ان کو مےرٹ کے مطابق لگا ےا گےا ہے ۔