پاکستان‘ روس کا سٹیل ملز کی توسیع پر اتفاق‘ جمہوریت کے لئے بہت قربانیاں دیں‘ دہشت گردی کے خاتمہ تک جنگ جاری رکھیں گے: وزیراعظم
وین تیان (نوائے وقت رپورٹ+ اے این این) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے روس اور آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک کے سربراہان نے ملاقاتیںکیں جن میں باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا‘ پاکستان اور روس کے درمیان سٹیل مل کی توسیع پر اتفاق ہوا اور مفاہمتی یادداشت کی منظوری دے دی گئی۔ وزیراعظم راجہ پرویز نے ایشیاءیورپ سربراہ اجلاس کی سائیڈ لائن پر یورپی کونسل کے صدر ہرمن وین رمپوے سے ملاقات کی جس میں پرویز اشرف نے کہا آئندہ عام انتخابات کے غیر جانبدارانہ اور شفاف انعقاد کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ امید ہے یورپی یونین انتخابات کو مانیٹر کرنے کیلئے اپنے مبصر پاکستان بھیجے گی۔ انہوں نے کہا حکومت جمہوری اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ یورپی کونسل کے صدر نے ملک میں جمہوریت کیلئے قربانیاں دینے پر پیپلزپارٹی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا یورپی یونین پاکستان کیساتھ تعلقات کو دیرپا اور پائیدار بنانا چاہتی ہے۔ روس نے پاکستان سٹیل کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس کی توسیع پر اتفاق کرتے ہوئے اس سلسلے میں پاکستان کی مفاہمت کی یادداشت منظورکرلی۔ یہ بات روس کے وزیراعظم دمتری میدیدوف نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کے دوران بتائی۔ دونوں راہنماﺅں کے درمیان ملاقات لاﺅس میں ہوئی جس میں پاکستان سٹیل کی تنظیم نو کے بارے میں اتفاق رائے کیا گیا۔ پاکستان سٹیل کو جدید بنانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا یہ پاکستان کیلئے ایک اچھی خبر ہے۔ روس کے اس اقدام سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ پرویز اشرف نے آسٹریلیا کی وزیراعظم جولیا گیلارڈ سے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ راجہ پرویز اشرف نے افغانستان میںسکیورٹی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان چاہتا ہے اور افغان مسئلے کے ایسے حل کے حق مین ہے جو افغانوں کی قیادت اور افغانوں کو قبول ہو۔ پرویز اشرف سے لاﺅس کے وزیراعظم نے بھی ملاقات کی۔ پرویز اشرف نے ملائیشیاءکے وزیراعظم نجیب تن عبدالرزاق سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیاءکے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ ہوا ہے تاہم اس میں بہتری کی گنجائش ہے۔ پرویز اشرف نے انڈونیشیا کے صدر سوسیلو بمبانگ نے بھی ملاقات کی جس میں دونوں رہنماﺅں نے برادر ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال اور باہمی تجارتی حجم کو بڑھانے پر زور دیا۔وزیراعظم پرویزاشرف دورہ لاﺅس کے بعد وطن روانہ ہو گئے۔ لاﺅس کے وزیر ماحول قدرتی وسائل نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔
وین تیان (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے پاکستانی عوام نے جمہوریت کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔ افغانستان کے ساتھ ہماری طویل سرحد ہے، افغانستان میں امن کے خواہشمند ہیں، چیف الیکشن کمشنر کی اتفاق رائے سے تقرری سے پاکستان میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ جنگوں سے غربت اور احساس محرومی پیدا ہوتا ہے، خطے کے ممالک مذاکرات کے ذریعے اختلافات حل کریں، تمام مذاہب کے ماننے والوں کو احترام دیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا آزادی اظہار کا غلط استعمال بھی ایک قسم کی انتہا پسندی ہے، اسکی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ لاﺅس میں ایشیا یورپ سربراہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا ، مذہبی منافرت پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں جنہیں تسلیم کیا جانا چاہیے۔افغانستان میں جاری جنگ سے پورا خطہ متاثر ہوا ہے، خطے میں امن اور دوستی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا علاقائی ممالک تنازعات ختم کریں ،خطہ مزید تنازعات برداشت نہیں کرسکتا۔ علاقائی معاملات کو بات چیت اور باہمی ہم آہنگی سے حل کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ آسم اجلاس کے کامیاب انعقاد پر لاﺅس کی حکومت کو مبارکباد دیتے ہیں اور اس میں بنگلہ دیش اور ناروے کی شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ افغانستان میں دو دہائیوں سے جاری جنگ اور روس کے انخلاءکے بعد حالات خراب ہوئے اور اس افغان جنگ نے بھی خطے کو بری طرح متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوب ایشیائی خطے میں امن و خوشحالی کے لئے ضروری ہے کہ تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے کیونکہ سکیورٹی کی صورت حال خطے کی ترقی پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آسم تنظیم میں نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔ہم تمام ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ترقی کے اہداف حاصل کرنے اور امن وامان کے لئے تمام مسائل بات چیت سے حل کریں تاکہ خطے میں خوشحالی آ سکے کیونکہ ہم مزید کسی بحران کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔ان کا کہنا تھا کہ ایشیا اور یورپ مالی بحران کا شکار رہے ہیں ۔اب وقت آگیا ہے کہ ایک دوسرے کی مدد کریں ۔ان کا کہنا تھا کہ ایشیائی اور یورپی ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور ان ممالک کو آپس میں ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہئے کیونکہ یہ خوشحالی اور امن کے لئے لازم ہے۔ فن لینڈ کے وزیراعظم جیرک کینٹنن سے ملاقات کے دوران وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کےلئے دوست پالیسیاں اپنائی گئی ہیں اس لئے سرمایہ کاری کو ان سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔