سونیا نیاز کیس‘ پولیس ریکارڈ‘ میڈیکل رزلٹ‘ انکوائری رپورٹ طلب
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) عدالت عظمیٰ نے فیصل آباد کی رہائشی سونیا ناز کے سسر ملک ےوسف کے قتل کے مقدمے کی سماعت تین ہفتوں تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس رےکارڈ، مےڈےکل رزلٹ اور سیشن جج فیصل آباد کی انکوائری رپورٹ طلب کرلی ہے اور قرار دےا ہے کہ تمام رےکارڈ کا جائزہ لےنے کے بعد عدالت کوئی فےصلہ صادر کرے گی دوران سماعت چےف جسٹس نے رےمارکس دےئے کہ بادی النظر مےں پولیس نے ریکارڈ میں ترمیم کی ہے، چیف جسٹس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جو بھی پولیس افسر ریکارڈ کی ٹمپرنگ میں ملوث پایا گیا اس کو سیدھا اڈیالہ جیل بھیج دیا جائے گا۔ جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت کی توڈی آئی جی ایلیٹ فورس پنجاب مرزا محمد شکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فیصل آباد کی انکوائری مےں ساری باتیں واضح ہوچکی ہیں سونیا ناز کے بیان اور موجود ریکارڈ میں تضاد پایا جاتا ہے ان کے سسر کی عمر ستر سال تھی جبکہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں مرنے والے کی عمر صرف بیس سال بتائی گئی ہے اور اس کا پتہ بھی غلط درج ہے اور سیشن جج یہ رپورٹ سپریم کورٹ میں بھی بھیج چکے ہیں اور سیشن جج کی اس رپورٹ کی روشنی میں کل ان کے سسر کی قبر کشائی کی جائے گی اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پانچ ماہ کا عرصہ گزر گیا ہے اور ابھی تک کوئی بھی پیش رفت نہیں ہوئی ڈی آئی مرزا محمد شکیل نے بتایا کہ پولیس ریکارڈ میں بھی ٹمپرنگ کی گئی ہے۔