• news

افسروں کی ملی بھگت اور ادھوری ریکوریاں، محکمہ اینٹی کرپشن سفید ہاتھی بن گیا

لاہور (میاں علی افضل سے) بھاری مراعات لینے والا محکمہ اینٹی کرپشن لاہور ریجن پنجاب حکومت کے لئے سفید ہاتھی بن گیا، جنوری سے ستمبر تک 366 ملزموں میں سے صرف 6 ملزموں سے 3 کروڑ 43 لاکھ روپے میں سے صرف 18 لاکھ روپے ریکوری کی گئی، کرپشن کرنے والے کسی ایک ملزم سے بھی ریکوری کی مد میں پراپرٹی اور گاڑی لی اور نہ ہی رہن کی گئی۔ جون سے ستمبر تک 154 ملزموں سے 1 کروڑ 65 لاکھ روپے میں سے ایک روپے کی بھی ریکوری کرنے میں کامیاب نہیں ہوا جس سے محکمہ کے افسروں کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی ہے جب کہ ملزم بغیر ادائیگی کئے آزاد گھوم رہے ہیں، جنوری میں ریکوری کے لئے 2 ریڈ کئے ایک کامیاب رہا، 32 ملزموں میں سے صرف ایک سے 1 لاکھ 1 ہزار 90 روپے ریکوری کی گئی۔ مارچ میں 4 ریڈز کے دوران 43 ملزموں میں سے صرف ایک ملزم سے 11 لاکھ 91 ہزار روپے ریکور کئے جب کہ 42 لاکھ 41 ہزار میں سے 30 لاکھ 50 ہزار روپے ریکور نہیں کئے، اپریل میں 36 لاکھ روپے کرپشن کرنے والے 45 ملزموں میں سے کسی ایک سے بھی ایک پیسہ ریکوری نہیں کی گئی۔ مئی میں 41 میں سے ایک ملزم کرنے والے 37، جولائی میں 42 لاکھ 50 ہزار روپے کرپشن کرنے والے 42، اگست میں 35 اور ستمبر میں 48 لاکھ روپے کرپشن کرنے والے 40 ملزموں سے میں سے کسی ایک سے بھی ایک پائی بھی وصول نہیں کی، ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن افسروں کی ملزموں کے ساتھ ملی بھگت کے نتیجہ میں مکمل ریلیف دیا گیا اور جان بوجھ کر ریکوری نہیں کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن