بڑھتی وارداتوں کے باوجود کم سے کم ایف آئی آر ”فنکار“ ایس ایچ اوز تعینات
لاہور (اویس قریشی سے) لاہور آپریشن پولیس نے ہرممکنہ اقدامات کے باوجود ڈکیتی ورہزنی سمیت سنگین نوعیت کے سٹریٹ کرائم میں خطرناک حد تک اضافہ کے باعث کم سے کم، ایف آئی آر کے اندراج کے لئے ”سر جوڑ“ لئے ہیں۔ مرحلہ وار کرپٹ ترین ایسے ”فنکار“ رینکرز، ایس ایچ اوز کو تعینات کرنا شروع کیا ہوا ہے جو ماضی میں بھی روایتی حربوں کے سہارے مدعی کے اتنے تھانے میں چکر لگواتے رہے کہ وہ لکھ کر دے دیتا ہے کہ میرے ساتھ واردات نہیں ہوئی ہے اور میں مقدمہ درج ہی نہیں کرونا چاہتا۔ واضح رہے آئی جی اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی اعلی سطحی میٹنگ کے دوران آپریشن انوسٹی گیشن ونگ کی انتہائی خراب کارکردگی اور ڈکیتی کی دن دیہاڑے سنگین وارداتوں پر تشویش اظہار کرتے ہوئے فوری قبلہ درست کرنے کی وارننگ دی تھی مگر روزانہ 30 سے 40 وارداتیں ہو رہی ہیں۔ ایک ہفتہ میں ہونے والی متعدد ڈکیتی ورہزنی کی بیسیوں وارداتیں ابھی درج ہی نہیں ہوئیں۔ مدعی پیروی ہی چھوڑ جاتے ہیں اور اسی وجہ سے ”کرائم فائٹرز“ نے شہر میں وارداتوں کا گراف نیچے رکھا ہوا ہے۔ موقف کیلئے سی سی پی او لاہور اسلم ترین سے رابطہ کیاگیا تو ان کے سٹاف نے بتایا کہ صاحب میٹنگ میں ہیں۔