• news

پاکستانی وزارت داخلہ سپریم کورٹ سے ریکارڈ واپس لے کر سیکرٹری کیخلاف کارروائی کرے

اسلام آباد(اے این این )کل جماعتی حریت کانفرنس نے وزارت داخلہ کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائی گئی رپورٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ مذکورہ ریکارڈ کو واپس لے کر سیکرٹری داخلہ کے خلاف کارروائی کی جائے،تحریک آزادی کشمیر کےلئے شہداءکے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے اپنا موثر کردار ادا کرے، بھارت مقبوضہ کشمیر سے کالے قوانین کا خاتمہ و فوجی قبضہ ختم کرے، پاکستان بھارت مذاکرات میں کشمیریوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے، کانفرنس میں متفقہ قرارداد منظورکر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام 6نومبر 1947ءکے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے حریت کانفرنس جموں و کشمیر کے مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں گول میز کانفرنس کا انعقاد کیاگیا ۔ اجلاس کے مہمان خصوصی صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر سردار یعقوب خان تھے جبکہ صدارت حریت کانفرنس کے کنوینئر محمود احمد ساغر نے کی جبکہ اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے مرکزی رہنماﺅں سید یوسف نسیم، میر طاہر مسعود، سید فیض نقشبندی، شیخ محمد یعقوب، الطاف حسین وانی، عبدالمجید ملک، مرزا نثار ، عبدالحمید لون، محمد رفیق ڈار، مظفر حسین شاہ ، خادم حسین، طفیل الطاف بٹ، داﺅد خان یوسف زئی ، عبداللہ گیلانی کے علاوہ جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے رہنما محمد یاسین، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے نائب امیر نور الباری نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب خان نے کہاکہ تحریک آزادی کشمیر میں شہداءکے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جائیگا۔ کشمیریوں نے حق خود ارادیت کےلئے بہت قربانیاں دیں جنہیں کسی صورت بھی رائیگاں نہیں جانے دینگے۔ محمود احمد ساغر نے کہاکہ جموں کے شہداءکی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی۔ مقررین نے سیکرٹری داخلہ کے سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ ریکارڈ کو واپس لیا جائے اور سیکرٹری داخلہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس موقع پر تمام شہداءکشمیر بالخصوص شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے بلائی گئی گول میز کانفرنس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیاگیا کہ شہدائے جموں نے جس عظیم مقصد کےلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا کشمیری قوم اسی مقصد کے حصول تک جدوجہد جاری رکھے گی، جموں و کشمیر کی تحریک آزادی کو دبانے کےلئے بھارتی حکمران طاقت کا بے تحاشہ استعمال بند کرکے کشمیری قوم کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا آزادانہ حق دے، عالمی برادری جموں و کشمیر میں ہونےوالی انسانی حقوق کی پامالیاں ختم کرانے میں اپنا اخلاقی اور قانونی اختیاراستعمال کرے ۔ پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے۔ کانفرنس کے موقع پر بذریعہ ٹیلی فونک پریس کانفرنس کرتے ہوئے حریت رہنما علی گیلانی نے پاکستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے جموں کشمیر کے متعلق بیان کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور افسوس ناک قراردیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی سیاسی قیادت کو اس کے خلاف کھل کر سامنے آنا چاہئے۔مظفرآباد میں یوم شہدائے جموں کے موقع پر سرینگر سے بذریعہ ٹیلی فون پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندوں نے بھارتی فوج کی مدد سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد انسانوں کو آزادی مانگنے کی جرم میں قتل کر دیا تھا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلہ کرنے کے لئے نظریاتی سرحدوں پر وار کیا جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ریاست کا فیصلہ کرنے کا اختیار بھارت یا پاکستان کو نہیں یہ قضیہ اقوام متحدہ کی قراردادو ں کے تحت جموں کشمیر کے عوام کی مرضی سے صرف استصواب رائے سے ہی حل ہو سکتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن